جاتلاں: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا اقوام متحدہ میں خطاب شاید اچھا تھا، البتہ انھیں کشمیرپراقوام متحدہ میں زیادہ زوردینا چاہیے تھا.
ان خیالات کا اظہار انھوں نے آزاد کشمیر میں زلزلے سے متاثرہ جاتلاں کے علاقے موراں ککری کے دورے کے موقع پر کیا. انھوں نے ڈی ایچ کیواسپتال میں زلزلے سے متاثرہ افراد کی عیادت کی.
انھوں نے کہا کہ آزاد کشمیرحکومت زلزلہ متاثرین کو ریلیف دینے کے لئے کام کر رہی ہے، البتہ درخواست کرتا ہوں کہ زلزلہ متاثرین کے لئے امدادی رقم کو بڑھایا جائے، پیپلزپارٹی بھی زلزلہ متاثرین کوریلیف کے لئے کام کرے گی.
انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، کشمیریوں کا بنیادی حق ہے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، کشمیری رہنماؤں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں.
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیرپرتوجہ دے، زلزلہ متاثرین کا دکھ بانٹنے کے لئے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں آئے ہیں، مقبوضہ کشمیرپربھارت کی جانب سے تاریخی حملہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں: بلاول بھٹو ملک بھر میں جلسوں سے خطاب کریں گے
بلاول بھٹو نے کہا کہ کشمیری 50 دن سے زائد کرفیو کا شکاراورجیل میں ہیں، دنیا کو معلوم ہی نہیں کشمیرمیں کتنے افراد کو شہید کیا گیا، معلومات ہی نہیں مل رہی کتنے کشمیریوں کو گرفتارکیا گیا ہے، پیپلزپارٹی ہمیشہ کشمیریوں کےساتھ کھڑی ہوتی ہے.
ہم چاہتے تھے کہ کشمیرسےمتعلق ایک اتحاد کا مظاہرہ کیاجائے، ذوالفقاربھٹونے اقتدارمیں آتے ہی کشمیرسے متعلق 10 غیر ملکی دورے کیے، وزیراعظم کشمیرسےمتعلق صرف اقوام متحدہ گئے.قدرتی آفات کے بعدعوام کا خیال رکھنا وفاق کی ذمہ داری ہے.
مولانا فضل الرحمان کے دھرنےکی سیاسی اور اخلاقی حمایت کا اعلان کیا تھا، حکومت کی معاشی کارکردگی کی وجہ سے عوام پریشان ہیں.