جمعرات, مئی 15, 2025
اشتہار

مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس آج طلب کرلی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس آج طلب کرلی ہے ، جس میں مشاورت کے بعد دھرنے کے مستقبل اور احتجاجی تحریک کے بارے میں اعلان کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک اور اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس آج طلب کرلی ہے، جو دوپہر ایک بجے مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پرہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان اپنے اتحادیوں سے مشاورت کریں گے، جس کہ بعد مولانا فضل الرحمان دھرنے کے مستقبل اور  احتجاجی تحریک کے بارے میں اعلان کریں گے۔

رہنماجےیوآئی حافظ حسین احمد نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں بات چیت کرتے ہوئے کہا احتجاج یا دھرنا ختم نہیں ہوا، فیصلہ اے پی سی میں ہوگا، جو بھی فیصلہ ہوگا اس میں 9 جماعتیں شامل ہیں، اے پی سی کے بعد ہی بی اور سی پلان ہے، تمام پتے شو نہیں کریں گے۔

حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ مولانا نےچوہدری شجاعت کے فون پر رہبر کمیٹی کو اعتماد میں لیا، شہباز شریف کے رویے پر شکوہ ہے، وہ استقبال کے لیے نہیں آئے، بداعتمادی کی فضا ایک بار بن گئی تو پھر ختم کرنا مشکل ہوگا۔

مزید پڑھیں : مولانا فضل الرحمان کا ڈی چوک اور وزیر اعظم ہاؤس نہ جانے کا اعلان

خیال رہے مولانا فضل الرحمان نے اکرم درانی کو سیاسی جماعتوں سےرابطوں کا ٹاسک دیتے ہوئے پی پی اور ن لیگ سے دوٹوک بات کرنے کا فیصلہ کیا۔

یاد رہے گذشتہ روز سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈی چوک اور وزیر اعظم ہاؤس نہ جانے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ہم کوئی غیر آئینی کام نہیں کریں گے، اسلام آباد مارچ حکمت عملی کا حصہ ہے پلان بی اور سی بھی موجود ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عوام کو ووٹ کا حق دینا ہوگا حکمرانوں کو جانا ہوگا، حکمرانوں کے پاس اس کے سوا کوئی آپشن نہیں، اسلام آباد مارچ کے بعد یہ نہ سمجھیں کہ سفر رک گیا، ہم یہاں سے جائیں گے تو آگے پیش رفت کی طرف جائیں گے، اور پورا پاکستان بند کر کے دکھائیں گے۔

انھوں نے کہا تھا کہ آئندہ کا لائحہ عمل اپوزیشن کی مشاورت سے کریں گے، میں نے کل بھی کہا تھا اپوزیشن ہمارے ساتھ ایک اسٹیج پر ہے، ہر فیصلے میں مشاورت اور رہنمائی کرنا اپوزیشن کا حق ہے۔

خیال رہے پی پی اور ن لیگ نے مولانا کو اتحاد چھوڑنے کی دھمکی دی تھی اور  کہا جا رہا تھا کہ مولانا کو اتحادیوں نے نا امید کر دیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے فضل الرحمان کو صاف جواب دے دیا کہ اتحاد جلسے تک تھا، مزید اقدام کے لیے قیادت سے مشاورت ہوگی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے تھے، جن کے مطابق وزیر اعظم استعفیٰ دیں گے نہ نئے انتخابات ہوں گے، مولانا مارچ کے شرکا جب تک چاہیں بیٹھیں رہیں، کوئی اعتراض نہیں، ریڈ زون کی طرف بڑھنے پر قانون حرکت میں آئے گا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں