ہفتہ, جولائی 27, 2024
اشتہار

خط کے مندرجات سے تاثر دیا گیا کہ عدلیہ کے کام میں مداخلت ہورہی ہے: اعظم نذیر تارڑ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قانون اعظم نذیر تارڑ نے منگل کے روز نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک تاثر پیدا کردیا گیا جیسے عدلیہ میں مداخلت ہورہی ہے، پہلے بھی 6 ججزکا خط آیا اس پرکمیشن بنایا تاکہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو، سپریم کورٹ نے اس پر نوٹس لیا اب وہ معاملہ عدالت میں ہے۔

جسٹس بابر ستار کے خط کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی نے یہ پیغام نہیں دیا کہ آپ پیچھے ہٹ جائیں صرف ان کیمرا سماعت کی درخواست تھی

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ آزاد عدلیہ ہی ملک کو آگے لے کر جاتی ہے، پاکستان کو آج اتحاد کی ضرورت ہے، ایسا نہیں ہے کہ عدلیہ نے ہی سب کچھ کرنا ہے۔

وزیر قانون نے کہا کہ آج کل ٹی وی، اخبار، میڈیا پرسوشل میڈیا ریگولیٹرکے حوالے سے کافی چرچہ تھا، آج وہ ڈرافٹ منظوری کے لیے کابینہ میں آیا تھا، کچھ گائیڈ لائن مختص کی گئیں جو آئین پاکستان کے مطابق ہیں۔

اعظم نذیر نے کہا کہ خط کے مندرجات سے تاثر دیا گیا کہ دفاعی ادارے عدلیہ میں مداخلت کرتے ہیں، اٹارنی جنرل دفتر سے رابطہ کیا گیا کہ حساس معلومات کوان کیمرہ کیا جائے، ان کے اپنے ہی مندرجات کے مطابق مداخلت نہیں تھی، اٹارنی جنرل نے کہا چیف جسٹس کے نوٹس میں لارہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اٹارنی جنرل کے مطابق کچھ حصہ ایسا تھا جسے ان کیمرہ کیا جائے یہ دنیا جہاں میں ہوتا ہے، حکومت اور اداروں کا مؤقف بیان کرتا ہوں کہ آزاد عدلیہ ہی ملک کو آگے لیکر جاتی ہے، کچھ معاملات ایسے ہوتے ہیں جو ملکی سلامتی سے متعلق ہیں ایسے حساس معاملات میں تمام اداروں کو ایک دوسرے کیلئے اسپیس رکھنی چاہیے، کیس کو ان کیمرہ رکھنے کا مقصد کچھ سیکیورٹی ایشوز بھی ہوتے ہیں۔

عطا تارڑ، جو پریس کانفرنس میں ان کے ساتھ تھے، انہوں نے کہا کہ میں تو سوشل میڈیا پہ یہ بھی دیکھ رہا تھا کہ لو ئر جوڈیشری نے خط لکھا تھا چیف جسٹس کو اس پر بھی بات ہونی چاہیے. ان کو باقاعدہ پریشرائز کیا جاتا ہے ان کو باقاعدہ بڑی سخت زبان کے اندر کہا جاتا ہے کہ فلاں کیس میں فلاں فیصلہ کرو۔

عدالتی امور میں مداخلت: جسٹس بابر ستار نے چیف جسٹس کو ایک اور خط لکھ دیا (arynews.tv)

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں