وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ چین کی مدد سے سولر پینلز کی مینوفیکچرنگ شروع کرنا چاہتے ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ملک میں 19 فیصد بجلی جوہری ذرائع سے بن رہی ہے، ملک میں سستی بجلی کے حوالے سے کام ہو رہا ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سولر پینلز پر ڈیوٹی کم کی گئی ہے، ہمیں بجلی کی چوری روکنا ہوگی، لائن لاسز کو بھی کم کرنا ہوگا۔
اس موقع پر نعیمہ کشور نے کہا کہ سولرکی حوصلہ افزائی کی جائے، شاہدہ بیگم نے کہا کہ حکومت سولرسے نیٹ میٹرنگ کا معاملہ بہتر بنائے۔
خیال رہے کہ جیسے جیسے ملک میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، لوگوں کا رجحان سولر پینل کی طرف کافی حد تک بڑھ رہا ہے۔
موجودہ صورتحال اور گرمی کی آمد کے پیش نظر وفاقی حکومت نے سولر پینلر کے ذریعے ملک میں بجلی کی پیداور بڑھانے کے لیے اس کی درآمدی ڈیوٹی میں بھی کمی کی ہے۔
اس کے علاوہ سائنسدانوں نے ایک نئی قسم کا سولر پینل بھی تیار کرلیا ہے جو زیادہ سورج کی روشنی کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
برطانوی سائنسدانوں نے سولر پینل کی نئی قسم کو ”سولر لیف“ کا نام دیا ہے اور یہ اب تصوراتی مرحلے سے گزر رہا ہے جو کہ پتوں سے مشابہت رکھتا ہے۔