کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عزیزآباد میں واقع بند گھر کے زیرِ زمین پانی کے ٹینک سے ملنے والے اسلحے کی برآمدگی کیس کو بند کرنے کی درخواست منظور کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کراچی پولیس کی جانب سے عزیز آباد اسلحہ برآمدگی کیس کا مقدمہ اے کلاس کرنے کی درخواست منظور کر لی ہے، مقدمہ بند کرنے کی درخواست تفتیشی افسر کی جانب سے جمع کرائی گئی تھی۔
اسی سے متعلق : عزیزآباد،زیرزمین ٹینک سے بھاری مقدارمیں اسلحہ برآمد
واضح رہے 5 اکتوبر کو عزیز آباد کے ایک بند گھر کے زیرِ زمین پانی کے ٹینک سے بھاری مقدار میں جنگی اسلحہ برآمد کیا گیا تھا تا ہم شواہد کی عدم دستیابی کے باعث اس کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی تھی جس کے بعد تفتیشی افسر کی جانب سے کیس بند کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔
اسلحہ برآمدگی کیس، جے آئی ٹی تشکیل، متحدہ قیادت سے تفتیش کا امکان
اے آئی جی کراچی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اشارہ دیا تھا کہ عزیز آباد کے علاقے میں سیاسی جماعت کے مرکزی آفس کے قریب سے بر آمد ہوا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ اسلحہ کس کی ملکیت ہو سکتا ہےنے والا اسلحہ سیاسی جماعت کی ملکیت تھا۔
عزیز آباد سے برآمد اسلحہ جنگوں میں استعمال ہونے والا تھا،آئی جی سندھ
یاد رہے اسلحہ برآمد گی کے بعد وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے اسلحہ بر آمد کرنے والی پولیس پارٹی کی حوصلہ افزائی کے لیے بھاری رقم کے انعام کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔
وزیراعلی کا اسلحہ برآمد کرنے والی ٹیم کے لیے 50 لاکھ روپے انعام کا اعلان
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دعوی کیا گیا تھا کہ اسلحہ محرم الحرام میں فرقہ ورانہ دہشت گردی میں استعمال ہونا تھا جسے بروقت برآمد کر کے شہر کو بڑی تباہی سے بچالیا گیا ہے۔
عزیز آباد سے برآمد اسلحہ بڑی لڑائی میں استعمال ہونا تھا، ڈی جی رینجرز
کئی تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ اسلحے کی نوعیت اور ساخت کو دیکھ کر بآسانی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مذ کورہ اسلحہ فوج کے ساتھ لڑائی کے لیے استعمال ہونا تھا اس لیے اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچانا بہت ضروری ہے۔