ممبئی: رہنما نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اور بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی کو ’ڈی کمپنی‘ نے جان سے مارنے کی دھمکی دے دی۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ قتل کی دھمکی بذریعہ ای میل دی گئی جس میں کہا گیا کہ ’ذیشان کو اس کے والد کی طرح قتل کیا جائے گا‘۔
پولیس حکام نے بتایا کہ ملزمان نے ذیشان صدیقی سے 1.17 ملین ڈالر (10 کروڑ بھارتی روپے) کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ وہ ہر چھ گھنٹے بعد ای میل بھیجیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ’بابا صدیقی نہیں سلمان خان پہلا ہدف تھے‘ شوٹرز نے آخری لمحات میں پلان کیوں بدلا؟
ذیشان صدیقی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ مجھے ڈی کمپنی کی طرف سے ایک دھمکی ملی، انہوں نے 10 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا ہے، پولیس حکام نے تفصیلات لے کر بیان ریکارڈ کر لیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دھمکی آمیز ای میل کی وجہ سے ہمارا خاندان پریشان ہے۔
واضح رہے کہ بابا صدیقی کو 12 اکتوبر 2024 کو ممبئی میں اُس وقت گولیاں مار کر قتل کیا گیا جب وہ بیتے کے دفتر کے قریب تھے۔
قتل کی ذمہ داری لارنس بشنوئی گینگ نے قبول کی تھی۔ واقعے کے چند دن بعد ممبئی پولیس نے دو مشتبہ ملزمان کو حراست میں لیا جن کی شناخت گرو میل بلجیت سنگھ اور دھرمراج راجیش کشیپ کے نام سے ہوئی۔
ممبئی پولیس کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ پنجاب میں گرفتار مرکزی ملزم آکاش دیپ گل نے ماسٹر مائنڈ انمول بشنوئی سمیت اہم سازشیوں کے ساتھ بات چیت کیلیے ایک مزدور کے موبائل ہاٹ سپاٹ کا استعمال کیا۔