پیر, اکتوبر 14, 2024
اشتہار

بابا صدیقی کی موت سے متعلق لیلاوتی اسپتال کے ڈاکٹرز کا اہم انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

بابا صدیقی کو جب اسپتال لایا گیا تو انھیں سینے پر دو گولیاں لگی تھیں، لیلاوتی اسپتال کے ڈاکٹرز کافی کوششوں کے بعد بھی انھیں نہیں بچاپائے تھے۔

لیلاوتی اسپتال کے ڈاکٹر جلیل پارکر نے بتایا کہ بابا صدیقی کو رات ساڑھے 9 بجے کے قریب اسپتال لایا گیا تھا، جب ہم ایمرجنسی روم میں پہنچے تو ان کی نبض اور بلڈپریشر کی صورتحال اس قابل نہیں تھی کہ اسے ریکارڈ کیا جاسکے۔

ڈاکٹر جلیل پارکر نے بتایا کہ ان کی ای سی جی لائن بھی بالکل فلیٹ شو ہورہی تھی، ہم نے انھیں فوری طور پر آئی سی یو میں شفٹ کیا تھا جبکہ 11:27 پر انھیں مردہ قرار دیدیا گیا تھا، ان کے سینے پر دو گولیاں لگی تھیں۔

- Advertisement -

ڈاکٹر نتھن گوکھلے نے بتایا کہ ان کے سینے میں کتنی گولیاں لگی یہ تو پوسٹ مارٹم کے بعد ہی پتا چل سکتا ہے تاہم جب انھیں اسپتال لایا گیا تو ان کی نبض کام نہیں کررہی تھی۔

ڈاکٹر نیرج اتمانی نے بتایا کہ بابا صدیقی کا موقع پر ہی بہت زیادہ خون بہہ گیا تھا، انھیں اسپتال میں فوری طبی امداد دی گئی تھی جبکہ آئی سی یو میں بھی کافی کوششیں کی گئیں مگر وہ جانبر نہ ہوسکے۔

خیال رہے کہ ہفتے کی رات کو بھارتی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما بابا صدیق کو ممبئی میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

این سی پی کے رہنما بابا صدیق کو ممبئی کے علاقے باندرہ میں سلمان خان کے گھر کے قریب تین نامعلوم افراد نے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اپنے بیٹے کے آفس سے باہر نکلے تھے۔

حملہ آوروں نے بابا صدیق پر چھ گولیاں چلائی تھیِ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا کہنا تھا کہ ممبئی پولیس چیف نے انہیں بتایا ہے کہ بابا صدیق کے قتل کے شبے میں دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

گرفتار ہونے والے افراد میں سے ایک کا تعلق یوپی اور دوسرے کا ہریانہ سے بتایا گیا جبکہ تیسرا حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا جس کی تلاش میں پولیس چھاپے مار رہی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں