ممبئی : مہاراشٹر کے سابق وزیر مقتول بابا صدیقی کی موت کے بعد ان کے بیٹے ایم ایل اے بیٹے ذیشان صدیق کو دھمکی آمیز پیغام بھیجنے والا ملزم پکڑا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق این سی پی (اجیت پوار) کے مقتول رہنما بابا صدیقی کے صاحبزادے ایم ایل اے ذیشان صدیق کو بھی باپ کے قتل کے بعد دھمکی آمیز پیغام موصول ہوا۔
پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے موبائل میسج کے ذریعے دھمکی آمیز پیغام بھیجنے والے 21سالہ ملزم کو اتر پردیش کے علاقے نوئیڈا سے حراست میں لے لیا۔
ممبئی پولیس کے مطابق ملزم محمد طیب کو شناخت کے بعد گرفتار کیا گیا جس سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔
اس سے قبل ممبئی پولیس نے جمشید پور کے ایک 24 سالہ سبزی فروش شیخ حسین کو بھی ممبئی ٹریفک پولیس کی واٹس ایپ ہیلپ لائن پر موصول ہونے والے دھمکی آمیز پیغام پر گرفتار کیا تھا۔
مشہور فلمی اداکار سے 5 کروڑ روپے کا بھتے کا دھمکی آمیز پیغام ممبئی ٹریفک پر موصول ہوا تھا جس کے بعد پولیس حکام نے مقدمہ درج کرنے اور تحقیقات شروع کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔
واضح رہے کہ بھارتی فلموں کے اداکار سلمان خان کو اس سے قبل لارنس بشنوئی گینگ کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔
گینگ کے مشتبہ ارکان نے اس سال اپریل میں اداکار کے باندرہ والے گھر کے باہر فائرنگ کی تھی۔ چند ماہ قبل ممبئی پولیس نے بشنوئی گینگ کی جانب سے سلمان خان کو قتل کرنے کی سازش کا پردہ فاش کیا تھا جس کے بعد اداکار کی سیکیورٹی میں غیر معمولی اضافہ کیا گیا۔
یاد رہے کہ مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی کو 12 اکتوبر کو ممبئی کے نرمل نگر میں ان کے ایم ایل اے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے قریب تین مسلح افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ بابا صدیقی قتل کیس میں اب تک 9 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
واضح رہے کہ نیشنل کانگریس پارٹی کے رہنما بابا صدیقی کے صاحبزادے ذیشان صدیقی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی جذباتی پوسٹ میں اپنے والد کے قاتلوں کو للکارتے ہوئے کہا کہ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی، میں ابھی زندہ ہوں اور تیار ہوں، میں ایک شیر کا بیٹا ہوں اور میری رگوں میں انہی کا خون دوڑ رہا ہے۔
ذیشان صدیقی نے کہا کہ انھوں نے میرے والد کو خاموش کرادیا لیکن وہ بھول گئے کہ وہ ایک شیر تھا اور میں ان کی دھاڑ اپنے اندر لیے ہوئے ہوں، ان کی لڑائی اب میری رگوں میں موجود ہے۔