اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

جنگ عظیم دوئم، نائن الیون اور سونامی کے بعد 2018 کی پیشن گوئی

اشتہار

حیرت انگیز

نابینا بلغارین خاتون وینجیلا اپنی روحانی اور غیر مرئی صلاحیتوں کے باعث بابا ونگا کے نام سے شہرت رکھتی تھیں وہ مختلف امراض میں مبتلا لوگوں کی روحانی مدد کیا کرتی تھیں جس کے باعث جلد ہی دور دراز سے لوگ ان کے پاس آیا کرتے تھے.

تاہم دنیا بھر میں ان کی شہرت جنگ عظیم دوئم سے متعلق پیشن گوئی کے سچ ثابت ہونے کے بعد عروج پر پہنچی اور یکے بعد دیگرے اُن کی پیشن گوئیاں سچ ثابت ہوتی گئیں اور حیران کن طور پر اُن کے انتقال کے بعد بھی آج تک سچ ثابت ہوتی جارہی ہیں.

آئندہ سال 2018 کے لیے پیشن گوئیاں

- Advertisement -

گو بابا ونگا 1996 میں انتقال کر گئیں تھیں تاہم ان کی پیش گوئیاں تحریری طور پر اب بھی موجود ہیں جس میں انہوں نے دنیا کی خاتمے کے لیے 5079 میں دنیا ختم ہو جائے گی آج بھی پوری ہو رہی ہیں.

سال 2018 کے لیے نابینا خاتون نے پیش گوئی کی تھی کہ اس سال امریکا سپرپاور نہیں رہے گا اور چین امریکا پر غالب آکر دنیا پر راج کرے گا۔

 

 

سال 2018 کے حوالے سے اُن کی ایک اور پیش گوئی سیارہ زہرہ سے توانائی کے نئے ذخائر کا ملنا ہے جو دنیا میں تہلکہ مچا دے گی اور پٹرول، گیس اور ڈیزل کے بجائے لوگ نئی توانائی سے استفادہ کریں گے.

نابینا خاتوں کی سچ ثابت ہونے والی پیش گوئیاں 

سال 1930 میں کی گئی جنگ عظیم دوئم کی پیشن گوئی 1939 میں  پورا ہونے پر دنیا پر اس نابینا خاتون کی ’’بینائی‘‘ آشکار ہوئی.

 

 

 بابا ونگا نے 1989 میں کہا تھا کہ عنقریب امریکی لوگ انتہائی خوف میں مبتلا ہوں گے جب ان پر دو لوہے کے  پرندے حملہ کریں گے اور وہ خوف، دہشت اور موت کا دن ہوگا، یہ پیشن گوئی نائن الیون کی صورت پوری ہوئی.

سونامی کے حوالے سے انہوں نے پیشن گوئی کی تھی کہ ایک بڑی موج آئے گی جو کئی گاؤں، دیہاتوں اور شہروں کو نگل لے گی ایسی تباہی مچے گی جو دنیا نے شاید اس سے قبل کبھی نہ دیکھی۔ یہ پیشن گوئی 2004 میں پوری ہوئی.

 

 

برطانیہ کے یورپین ممالک سے علیحدگی سے متعلق پیشن گوئی کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ یورپ جیسا ابھی ہے ویسا نہیں رہے گا کئی جغرافیائی اور انتظامی تبدیلیاں آئیں گی.

دنیا کے خاتمے سے متعلق  پیشن گوئیاں

سال 2167-2088 میں ایک مصنوعی سورج کی وجہ سے رات کو ختم کیا جا سکے گا اور انسان روبوٹ کی طرح ہوجائیں گے جب کہ چھوٹی قومیں جنگ کریں گی اور بڑی قومیں دور رہیں گی اس دوران  آدھے انسان جانور بن جائیں نئے مذہب کی بنیاد رکھی جائے گی۔اور 2304 تک سورج ٹھنڈا پڑ جائے گا، لوگ سائنس بھول کر جانور جیسے زندگی گزاریں گے اور دنیا5076 میں ختم ہوجائے گی.

 

حالات زندگی 

وینجیلا 1 جنوری 1911 کو بلغاریہ کے شہر وینجیلا میں پیدا ہوئیں وہ نیلی آنکھوں اور سنہری بالوں کی وجہ سے خوبصورت تو تھی ہی ساتھ میں ذہین بھی تھی اور روحانی علاج سے بھی دلچسپی رکھتی تھی۔

تاہم ایک حادثے نے ان کی بینائی چھین لی وہ  ہوائی بھنور جسے مٹی کا طوفان گھومتا ہوا طوفان بھی کہا جاتا ہے پھنس گئیں تھیں جس نے انہیں  اٹھا کر اتنی دور پھینک دیا کہ وہ زخمی حالت میں ملی کہ  آنکھیں مٹی سے بھر گئیں اور ہمیشہ کے لیے نابینا ہوگئی لیکن قدرت نے بصارت کمال کی عطا کردی۔

وہ 1939 میں پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا ہوگئيں جس کے بعد ڈاکٹروں نے جواب دے دیا تھا مگر خلاف توقع وہ صحت یاب ہوگئی جس کی وجہ سے لوگوں میں اس کی روحانی قوتوں کی شہرت ہونے لگی۔ تاہم 11 اگست 1996 کو یہ عجیب و غریب شخصیت اور حیرت انگیز دوراندیشی رکھنے والی انتقال کرگئیں لیکن ان کی پیشن گوئیاں آج بھی پوری ہو رہی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں