پاکستانی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار بابر علی نے اپنی زندگی کے نشیب و فراز کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ان کا آسمان سے زمین تک کا سفر صرف ایک رات پر مشتمل تھا اور وہ اس وقت بہت پھوٹ پھوٹ کر روئے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں معروف اداکار بابر علی نے شرکت کی اور اپنی زندگی کے بارے میں بتایا۔
بابر علی نے بتایا کہ جب وہ اپنے کیریئر کے عروج پر تھے اس وقت ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران وہ 100 فٹ کی بلندی سے گرے جس سے ان کا پاؤں ٹوٹ گیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ حادثہ ان کے زوال کی وجہ بنا، جس فلم کی شوٹنگ کے دوران انہیں حادثہ پیش آیا نہ صرف اس فلم سے بلکہ تمام فلموں سے انہیں نکال دیا گیا۔
بابر علی کا کہنا تھا کہ اس وقت وہ 60 سے زائد فلموں میں سائن تھے اور ان کے لیے کام کر رہے تھے، حادثے کے اگلے دن وہ تمام فلموں سے باہر نکالے جاچکے تھے۔ اس وقت وہ بہت روئے لیکن انہیں خدا کے بعد اپنی ماں باپ کی دعاؤں کا آسرا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت سید نور نے ان کا بہت ساتھ دیا اور ایک پروجیکٹ لے کر آئے، اس میں انہیں ولن کا کردار ادا کرنا تھا۔
بابر علی کا کہنا تھا کہ تھوڑے دن پہلے تک جن ہیروئنز کے وہ ہیرو تھے اور ان کے ساتھ گانے ریکارڈ کروا رہے تھے اب وہ ان کے ولن بنے کھڑے تھے لیکن انہوں نے مایوسی کو خود پر غالب نہیں آنے دیا۔
انہوں نے بتایا کہ صحت یابی کے بعد جن دو فلموں میں وہ ولن بنے وہ فلمیں آج بھی پاکستانی فلم انڈسٹری کی کامیاب ترین فلمیں ہیں۔