اسلام آباد: پاناما کیس میں تحریک انصاف کے وکیل بابر اعوان نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی بنی تھی تو ن لیگ نے مٹھائیاں بانٹی تھیں،اب اعتراض کیا جارہا ہے، جے آئی ٹی پر اعتراض کا مرحلہ ختم ہوچکا، جے آئی ٹی رپورٹ جمع کراکے کام ختم کرچکی ہے۔
پیر کو اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ پر اعتراض کا لفظ نہیں لکھا ہوا، رپورٹ میں بائیکاٹ کا لفظ بھی نہیں لکھا گیا، سپریم کورٹ سے فیصلہ ہوجائے تو صرف نظرثانی ہوسکتی ہے، نظر ثانی پر نہ جانے کا مطلب اسٹیشن سے ٹرین گزر چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان قومی خزانے کے لٹنے کی فریاد لیے کھڑا ہے، شریف فیملی پر کیس یہ ہےکہ پیسے باہر گئے اور باہر کیسے گئے یہ راستہ بتایا جائے، 13 سوالات کے جواب میں 113 مقدمات شریف خاندان کے خلاف کھل گئے ہیں، شریف خاندان کے 3 کردار ابھر کر سامنے آئے ہیں، کیپٹن(ر) صفدر نے جے آئی ٹی میں کہا میرے پاس کچھ نہیں ہے،کیپٹن(ر) صفدر کے پاس پیسے نہیں تو بیگم صاحبہ کے پاس کہاں سے آئے؟
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپ کر وزارت اعلیٰ چلا رہے ہیں، جے آئی ٹی ارکان کا پاناما معاملے سے کوئی ذاتی مفاد وابستہ نہیں، جے آئی ٹی بنی تو انہوں نے مٹھائیاں بانٹی تھیں، یہ سمجھتے تھے کہ گوالمنڈی اور تھانہ ٹبی کا ایس ایچ او تفتیش کرے گا۔
بابر اعوان نے کہا کہ دنیا میں کہیں نہیں ہوتا کہ نااہل شخص وزارت عظمیٰ کے منصب پر ہو، حکومت کے تینوں اعتراضات پر سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، عدالت نےکہا صرف جے آئی ٹی پر بات ہوگی،کیس سنا جاچکا، شیخ رشید نے کیس میں آج بڑی توجہ سے دلائل دیے۔
انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے سوئٹز لینڈ سے پیسہ لانے کی بات آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے کی،سعودی عرب ،قطر نے شریف خاندان کے جھوٹ میں مدد سے انکار کردیا۔