آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں شکست کے بعد سابق کرکٹر نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں بابر اور سلمان فٹ بیٹھتے ہیں۔
پاکستان کے سابق کرکٹر کامران اکمل نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں سابق کپتان بابر اعظم اور موجودہ نائب کپتان سلمان علی آغا کا کھیلنا بنتا ہے؟ اس کے بجائے ٹیم میں عامر جمال کو کیوں نہیں کھلاتے۔
انھوں نے کہا کہ اس میچ میں کم اوورز ہوئے تاہم اگر ٹی ٹوئنٹی میں پورے اوورز بھی ہوتے تو یہ کھلاڑی اس فارمیٹ کیلئے درست انتخاب نہیں تھے۔
مجھے یہ ٹیم دباؤ کا شکار نظر آئی، مجھے لگا نہیں یہ یہی ٹیم تین دن پہلے آسٹریلیا سے ون ڈے سیریز جیت کر آئی ہے، ٹیم میں وہ اعتماد اور پلیننگ نظر نہیں آئی، مجھے لگا کہ ہم لوگوں کو اچھی جیت مل جائے تو ہم الگے میچز کی اچھی منصوبہ بندی نہیں کرسکتے۔
یہ چھوٹا میچ تھا، اگر محدود اوورز کے میچ میں آپ پہلے بیٹنگ کریں تو تھوڑی آسانی ہوتی ہے کیوں کہ تعاقب کرنے والی ٹیم پر پریشر آتا ہی آتا ہے۔
آپ نے 94 رنز کرنے ہیں تو کیا سنگلز کے ساتھ کرنے ہیں یہ تو پاور ہٹنگ کےساتھ کرنے تھے، جو آپ کے پاس اس وقت بہترین پاور ہٹر موجود ہیں آپ ان کو کھلائیں ان کو اوپر بھیجیں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ بابر ہمارا مین پلیئر ہے مگر وہ 7 اوورز پورے کھیلنا بنتا ہے، کیا سلمان علی آغا کا کھیلنا بنتا ہے؟ ایسا نہیں ہے کہ یہ آپ کے مین پلیئر ہیں یا وائس کپتان ہیں تو انھیں کھیلنا ہی کھیلنا ہے۔
آپ عامر جمال کو کھلائیں، یہاں پر آپ کو پاور ہٹنگ کی ضرورت ہے، آپ کو حسیب اللہ کو اوپر بھیجنا چاہیے تھا، یہ 11 پلیئرز تو شاید ٹی ٹوئنٹی کے پورے اوورز کے لیے بھی سوٹ ایبل نہیں تھے۔