لکھنو : بھارت میں کرنسی نوٹوں کی بندش کے دنوں میں بینک سے رقم نکالنے کے دوران قطار میں کھڑی خاتون کے ہاں جنم لینے والے بچے کو اسکول میں داخل کرادیا گیا۔
مذکورہ بچے کو بھارتی ریاست اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے اسکول میں داخلہ دلوایا ہے۔ اس لڑکے کی پیدائش سال 2016 میں بینک کی قطار میں ہوئی تھی اس وقت اس کی عمر 6 سال ہے اس بچہ کا نام خزانچی ناتھ رکھا گیا تھا۔
بھارتئی میڈیا کے مطابق سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے خزانچی کی دیکھ بھال اور تعلیم دلانے کا وعدہ کیا تھا جسے انہوں نے پورا کرتے ہوئے اسکول میں داخل کرادیا ہے۔
नोटबंदी की लाइन में जन्म लेने पर मजबूर ‘खजांची’ अब बड़ा हो गया है, उसकी ग़रीबी उसके विकास में बाधा न बने, इसीलिए हमने उसकी पढ़ाई पूरी कराने की ज़िम्मेदारी ली है।
शिक्षा की शक्ति से व्यक्तित्व की दूसरी शक्तियाँ जन्म लेती हैं। शैक्षिक सशक्तीकरण से बड़ा कोई अन्य सशक्तीकरण नहीं होता। pic.twitter.com/1t2OaBg1Fb— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) November 1, 2022
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اکھلیش یادو نے بچے کی تصویر ٹوئٹ کی اور لکھا کہ نوٹوں کی بندش کے موقع پر بینک کی قطار میں پیدا ہونے والے خزانچی ناتھ اب بڑے ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ان کی پڑھائی کی ذمہ داری لی ہے۔ مذکورہ بچے کی ماں سرویشا دیوی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی سربراہ نے ان کے بیٹے خزانچی کی تعلیم کی ذمہ داری لی ہے۔ پیر کے دن اس کا اسکول کا پہلا دن تھا۔
اکھلیش یادو نے اسے کانپور کے موضع جھنجک علاقہ میں واقع راما انٹرنیشنل اسکول میں داخل دلوایا ہے۔ لڑکے کی ماں سرویشا بینک سے ایک سرکاری اسکیم کی رقم نکالنے کیلئے گئی ہوئی تھی جہاں بچہ کی پیدائش ہوئی۔