آسٹریلیا میں گزشتہ دنوں بچی کی پیدائش ہوئی جس کے چہرے پر ’مستقل مسکراہٹ‘ ہے تاہم ڈاکٹر کے مطابق یہ نایاب مرض ہے جس میں چند درجن افراد ہی مبتلا ہوتے ہیں تاہم یہ نایاب مرض اب بچی کی پہچان بن چکا ہے اور اس کی ویڈیو کروڑوں افراد دیکھ چکے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دسمبر 2021 میں جنوبی آسٹریلیا کے شہر ایڈیلڈ میں خاتون کرسٹینا ورشر اور ان کے شوہر بلیز میوشا نے جب اپنی پہلی بچی کو دیکھا تو وہ حیران رہ گئے کیونکہ اس کا منہ کھلا ہوا تھا اور ہونٹوں کے دونوں اطراف لکیریں تھی جس سے وہ مسلسل مسکراتی ہوئی لگ رہی تھی۔
View this post on Instagram
والدین نے اسے کئی ڈاکٹروں کو دکھایا اور جینیاتی ٹیسٹ سے بھی اس مرض کی تصدیق ہوگئی۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس کا واحد علاج ایک طرح کی سرجری ہے جس میں منہ کا دہانہ بند کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
اس کے بعد والدین نے ایک ٹِک ٹاک چینل بنایا تاکہ لوگوں کو اس مرض سے آگہی فراہم کی جائے۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ چینل اتنا مقبول ہوا کہ صرف ایک چھوٹی ویڈیو کو اب تک 4 کروڑ 60 لاکھ افراد دیکھ چکے ہیں۔ لوگوں نے بچی کو خوبصورت قرار دیتے ہوئے اس کی مزید ویڈیو کی فرمائش کی ہے۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ ان کی بیٹی ’بائی لیٹرل میکرواسٹومیا‘ کی شکار ہیں جس میں دونوں ہونٹوں کے کنارے آپس میں باہم نہیں مل پاتے۔ اب تک دنیا میں چند درجن افراد ہی اس مرض کے شکار دیکھے گئے ہیں۔ اس کی وجہ ہے کہ ماں کے پیٹ میں ہی اس کے دونوں ہونٹ اچھی طرح نہ جڑ سکے اور اب ہمہ وقت اس بچی کا منہ کھلا رہتا ہے۔