ہفتہ, جولائی 27, 2024
اشتہار

شیر خوار بچوں کو بیچنے والا گروہ پکڑا گیا، سنسنی خیز انکشافات

اشتہار

حیرت انگیز

شیر خوار بچوں کی خرید وفروخت میں ملوث گروہ کی نشاندہی ہوگئی اور پولیس نے 8 ملزمان کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا ہے۔

کسی بھی ماں کے لیے اپنے نومولود کی جدائی سوہان روح ہوتی ہے لیکن دنیا میں ایسے بے ضمیر لوگوں کی کمی نہیں جو اس کی پروا کیے بغیر نومولود اور شیر خوار بچوں کو اغوا کرتے اور ان کی خرید وفروخت کرتے ہیں۔

بھارتی شہر حیدرآباد میں پولیس نے شیر خوار بچوں کی خرید وفروخت میں ملوث ایسے بین الریاستی گروہ کا پردہ چاک کیا ہے اور اس کے 8 اراکین کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا ہے جس میں خواتین بھی شامل ہیں۔

- Advertisement -

بھارتی میڈیا کے مطابق شیر خوار بچوں کی اس خرید وفروخت میں ڈاکٹر سطح تک کے افراد شامل ہیں۔

اس حوالے سے کمشنر پولیس ترون جوشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ حال ہی میں میڈی پلی پولیس اسٹیشن کے حدود میں شیر خوار بچی کو فروخت کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا اور اس میں آر ایم پی ڈاکٹر شوبھا رانی بھی ملوث تھی جس نے ساڑھے چار لاکھ روپے میں اس بچی کو فروخت کرنے کی کوشش کی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے اس معاملے میں شوبھا رانی کے علاوہ دیگر دو ملزمین کو گرفتار کیا تھا اور جب تحقیقات کیں تو یہ ہوشربا انکشاف ہوا کہ یہ گروہ 8 افراد پر مشتمل ہے جو اب تک 11 بچوں کو فروخت کر چکا ہے۔

پولیس کے مطابق شیر خوار بچوں کی خرید وفروخت کے اس ریکٹ میں شامل ایجنٹس سب ایجنٹس سمیت 8 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں خواتین بھی شامل ہیں جب کہ دیگر مفرور ملزمان کی تلاش جاری ہے جن کا تعلق دہلی سے بتایا جاتا ہے۔

اس گروہ کا طریقہ واردات یہ تھا کہ یہ پونے سے اغوا یا غریب والدین سے خریدنے کے بعد یہاں لا کر شیر خوار بچوں کو فروخت کیا کرتے تھے۔

کمشنر کے مطابق گروہ 50 ہزار روپے میں بچوں کو خرید کر انہیں ایک لاکھ 80 ہزار سے لے کر پانچ لاکھ 50 ہزار روپے تک فروخت کیا کرتا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں