چارسدہ: پانچ روزہقبل دہشت گردوں کے بہیمانہ حملے کا نشانہ بننے والی باچا خان یونیورسٹی میں آج سے پھردرس و تدریس کا سلسلہ معمول کے مطابق شروع ہورہاہے، طلبہ و طالبات اپنی پڑھائی جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں۔
باچا خان یونی ورسٹی پرمسلح افراد نے آج سے پانچ روز قبل 20 جنوری کو خون آشام حملہ کیا اورشدید فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پروفیسر سمیت 21 افراد شہید ہوگئے اور 20 زخمی ہیں جب کہ پاک فوج کی جانب سے کی گئی جوابی کاروائی میں چاردہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔
باچا خان یونی ورسٹی حملہ
باچاخان یونیورسٹی میں شہید طلبہ، ٹیچرز اوراسٹاف کیلئےآج صبح قرآن خوانی کی جائے گی جس کے بعد طلباوطالبات یونی ورسٹی سے چارسدہ بازارتک امن ریلی نکالیں گے۔
چارسدہ حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی اورایک مبینہ ویڈیو بھی جاری کی تھی جس میں انہوں نے اسی قسم کے مزید حملے کرنے کا اعلان کیا تھا۔
طلبہ و طالبات کا کہنا ہے کہ وہ دہشت گردوں کی مذموم کاروائیوں سے خوفزدہ نہیں ہیں بلکہ ان کا سامنا کرنے کے لئے تیارہیں۔
باچا خان یونی ورسٹی دوبارہ کھلنے کے موقع پرپولیس اوردیگر سیکیورٹی اداروں کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں