تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کار کی پچھلی نشست پر سیٹ بیلٹ باندھنا کیوں ضروری ہے؟ ڈبلیو ایچ او نے بتا دیا

عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ گاڑی کی پچھلی نشست پر بیٹھنے والے افراد بھی اگر حفاظتی بیلٹ باندھ لیں تو حادثات کے دوران ہلاکتوں اور شدید زخمی ہونے والوں کی تعداد میں 25 فیصد تک کمی آسکتی ہے۔

ہندوستان کے معروف صنعت کار اور تاجر سائرس مستری پچھلے دنوں ایک ٹریفک حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد سیٹ بیلٹ باندھنے کا معاملہ ایک بار پھر زور پکڑ گیا۔

پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حادثے میں ہلاک ہونے والے سائرس مستری اور ان کے دوست پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے اور دونوں نے سیٹ بیلٹ نہیں لگائی تھی جبکہ ڈرائیونگ سیٹ اور ان کے بغل میں بیٹھے افراد شدید زخمی تو ہوئے لیکن فی الحال ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

بھارت میں بالعموم سیٹ بیلٹ پہننے کو اہمیت نہیں دی جاتی اور پچھلی سیٹ پر بیٹھے مسافر تو اکثر اس حفاطتی اقدام کو نظر انداز کردیتے ہیں ۔

سیٹ بیلٹ کی کیا اہمیت ہے؟
بھارت کے سرکاری ادارے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کی جانب سے شائع کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سال 2021 ء میں بھارت میں سڑک حادثات میں کم از کم 1.55 لاکھ افراد کی جانیں چلی گئیں یعنی روزانہ اوسطاً 426 افراد یا ہرگھنٹے 18 افراد سڑک حادثات میں ہلاک ہوئے۔

اگر سیٹ بیلٹ استعمال کریں تو ہلاکتوں اور سنگین زخمیوں کی تعداد میں 25 فیصد تک کمی آسکتی ہے

کسی ایک سال میں بھارت میں سڑک حادثات میں اموات کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔ گزشتہ برس بھارت میں ہونے والے چار لاکھ سے زائد سڑک حادثات میں کم از کم تین لاکھ ستر ہزارافراد زخمی بھی ہوئے۔

عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ
یہ اعدادو شمار سیٹ بیلٹ کے استعمال کی ضرورت اور اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جون میں جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر پچھلی سیٹ پر بیٹھنے والے افراد سیٹ بیلٹ پہنیں تو ہلاکتوں اور سنگین زخمیوں کی تعداد میں 25 فیصد کمی آسکتی ہے۔

 کارحادثے میں  ہلاک ہونے والے بھارت کے معروف صنعت کار  سائرس مستری اور ان کے دوست پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے

ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈرائیور اور اگلی سیٹ پر بیٹھنے والے افراد اگر سیٹ بیلٹ استعمال کریں تو ہلاکتوں اور سنگین زخمی ہونے کی تعداد میں 45 تا 50 فیصد کی کمی آسکتی ہے اسی طرح پچھلی سیٹ پر بیٹھنے والے افراد اگر سیٹ بیلٹ استعمال کریں تو ہلاکتوں اور سنگین زخمیوں کی تعداد میں 25 فیصد تک کمی آسکتی ہے۔

قانون ہے لیکن عمل درآمد نہیں
بھارت میں اگلی اور پچھلی دونوں نشستوں پر بیٹھے افراد کے لیے سیٹ بیلٹ پہننا لازمی ہے۔ ایسا نہ کرنے پر 1000روپے جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں : سعودی عرب میں سیٹ بیلٹ قانون کے حوالے سے اہم وضاحت

بڑے شہروں میں ڈرائیونگ قوانین پر نسبتاً زیادہ عمل ہوتا ہے تاہم وہاں بھی پولیس پچھلی سیٹ پر بیلٹ لگانے کے قانون کو بالعموم نظر انداز کردیتی ہے، چھوٹے شہروں میں تو ان قوانین کا نفاذ شاذ و نادر ہی ہوتا ہے۔

Comments

- Advertisement -