اشتہار

’لڈو رسوڑے میں بنا ہے یا فیکٹری میں؟‘ راشی اور کوکیلا بین کی ایک اور ویڈیو وائرل

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی ڈرامہ سیریلز اکثر منطق اور کامن سینس سے عاری ہوتے ہیں، ان کے اکثر سینز ایسے بھونڈے ہوتے ہیں جنہیں دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ آخر اداکاروں نے بھی ایسی بے وقوفانہ اداکاری کرنے پر کیسے ہامی بھر لی ہوگی۔

اب حال ہی میں بھارتی ڈرامے کا ایک اور ایسا ہی سین سوشل میڈیا صارفین کی تفریح کا سبب بن رہا ہے اور اس بار اس سین میں کوئی اور نہیں، میمز کی دنیا کے مشہور کردار کوکیلا بین، راشی اور گوپی بہو ہیں۔

آپ کو یاد ہوگا کہ کچھ عرصے قبل رسوڑے میں کن تھا کے جملے پر مشتمل ایک ویڈیو بہت وائرل ہوئی تھی جس کی وجہ سے نہ صرف نئی میمز بنیں، بلکہ عام لوگ تک اسے اپنی روزمرہ کی زندگی میں استعمال کرنے لگے اور اس پر گانا تک بن گیا۔

- Advertisement -

یہ ویڈیو کلپ ڈراموں کے لیے مشہور بھارتی چینل اسٹار پلس پر نشر ہونے والے ڈرامے ساتھ نباہنا ساتھیا کا تھا، 2010 سے 2017 تک نشر ہونے والے اس سوپ میں دو خاندانوں کی زندگی کے مختلف ادوار دکھائے جاتے رہے۔

اس کا مرکزی کردار کوکیلا بین نامی خاتون کا تھا جو اپنی دو بہوؤں گوپی اور راشی کو سلیقہ مند اور سگھڑ بہوؤیں بنانا چاہتی تھیں، کوکیلا ایک نہایت سخت مزاج خاتون تھیں جو گھر کے کاموں میں غلطیوں پر اپنی ہہوؤں کو باقاعدہ سزا تک دیا کرتی تھیں۔

یہ ڈرامہ تو عرصہ ہوا ختم ہوچکا لیکن اس کے اکثر سینز اب بھی وائرل ہوتے ہیں جو بے وقوفانہ حرکتوں اور جملوں سے بھرپور ہوتے ہیں، سوشل میڈیا صارفین اکثر راشی کے احمقانہ پن اور گوپی کی بیچارگی کو طنز و مذاق کا نشانہ بناتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

اب حال ہی میں وائرل ایسے ہی ایک اور سین پر لوگوں نے سر پیٹ لیا ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by A Clear Record (@aclearrecord)

اس سین میں دکھایا گیا ہے کہ کسی پوجا کے موقع پر راشی، جسے لڈو لانے کا کہا گیا تھا، تھال میں ایک بڑا سا لڈو اٹھائے پریشان کھڑی ہے۔

نارمل سائز کے لڈوؤں کی جگہ یہ بڑا سا لڈو کیوں آیا اور کیسے آیا، اس کے بارے میں کوئی کچھ نہیں جانتا لیکن سب اسے راشی کی غلطی قرار دے رہے ہیں۔

کوکیلا بین راشی کو ڈانٹنے پھٹکارنے کے بعد بطور سزا اسے حکم دیتی ہیں کہ وہ اس تھال کو اس وقت تک پکڑ کر کھڑی رہے گی جب تک گوپی اسے توڑ کر چھوٹے چھوٹے لڈو نہ بنا لے۔

سوشل میڈیا صارفین نے اس ویڈیو پر مزاحیہ تبصروں کی بھرمار کردی، ایک صارف نے کہا، یہ لڈو رسوڑے (کچن) میں بنایا گیا ہے یا فیکٹری میں، ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ لگتا ہے راشی نے اسکول میں فزکس کے بنیادی اصولوں کی کلاس گول کردی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں