علاقے میں مرد و خواتین کے تیزی سے بال گرنے اور گنج پن کا شکار ہونے کی وجہ سے مکینوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹر کے 3 دیہات اس پراسرار وبا کی لپیٹ میں ہیں جہاں متعدد مرد و خواتین نے تیزی سے بال گرنے کی شکایت کی۔
محکمہ صحت کے حکام کو شبہ ہے کہ بڑے پیمانے پر بال گرنے کے پیچھے کی وجہ سے پانی میں آلودگی ہے، حکام نے علاقے میں پانی کے نمونے، متاثرہ افراد کے بال اور جلد کے نمونے جانچ کیلیے حاصل کر لیے۔
تین دیہات بور گاؤں، کلواڑ اور ہنگنا کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے مرد اور خواتین کے بال جھڑ رہے ہیں، ایک بار جب بال گرنا شروع ہو جائیں تو ایک ہفتے کے اندر متاثرہ شخص گنجا ہو جاتا ہے۔
لوگوں میں خوف و ہراس کے سبب محکمہ صحت کے اعلیٰ عہدیداروں نے متاثرہ دیہاتوں کا دورہ کیا اور لوگوں سے بات چیت کی۔
حکام کے مطابق تقریباً 50 افراد پراسرار وبا سے متاثر ہیں جبکہ ڈاکٹروں کا خدشہ ہے ان کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ بالوں کا تیزی سے گرنا آلودہ پانی کے ساتھ ساتھ صحت کا مسئلہ بھی ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر بڑے پیمانے پر بال گرنے کی وجہ کی نشاندہی کرنے کیلیے نمونے کے ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی صحت کا اچھی طرح خیال رکھیں۔
ڈاکٹر دیپالی راہیکر بھی محکمہ صحت کی ٹیم کا حصہ تھے اور انہوں نے بھی علاقوں کا دورہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ آلودہ پانی کی وجہ سے ہو سکتا ہے، ہم نے نمونے اکٹھے کر لیے ہیں اور کسی نتیجے پر پہنچنے کیلیے ان کی جانچ کریں گے۔