اسلام آباد : حج درخواستوں کے لیے آج ہونے والی قرعہ اندازی کو موخر کردی گئی، سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے قرعہ اندازی روکنے کا حکم جاری کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر مذہبی امور سرداریوسف کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، وزارت مذہبی امور کےاجلاس میں اٹارنی جنرل بھی طلب کرکے رائے طلب کرلی جبکہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم نامے کا جائزہ لیا گیا۔
وزارت مذہبی امور سرداریوسف کا کہنا ہے کہ حج کےتمام معاملات بروقت نمٹاناچاہتےہیں، حج آپریشن میں تاخیرہوئی توذمہ داری باعث بننےوالوں پرہوگی، سندھ ہائیکورٹ کے دو ججز کے دو الگ الگ فیصلے ہے ، ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالتی فیصلوں کاجائزہ لےرہےہیں۔
سردار محمد یوسف نے کہا کہ سعودی عرب کیساتھ حج2018 کامعاہدہ جلد طے پا جائے گا، معاہدے کے لئے سعودی عرب جاؤں گا۔
جس کے بعد ملک بھر میں سرکاری اسکیم کے تحت حج درخواستوں کے لیے آج ہونے والی قرعہ اندازی مؤخر کردی گئی۔
وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کےفیصلےکےپیش نظراقدام کیا گیا، قرعہ اندازی کااعلان بعدمیں کیاجائے گا، عدالت میں اپیل دائر کردینگے۔
خیال رہے کہ حج قرعہ اندازی کے لئے آج کا دن مقرر کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ حج کی درخواستو ں کی قبل از وقت وصولی ہائیکورٹ سکھر بینچ میں چیلنج کی گئی تھی ، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ نئی حج پالیسی میں کچھ شقیں غیر اسلامی اور غیر شرعی ہیں۔ شریعت میں کسی کو دوبارہ حج کرنے سے منع نہیں۔
مزید پڑھیں : حج درخواستوں کی وصولی کا آج آخری دن، قرعہ اندازی 26 جنوری کو ہوگی
عدالت نے سماعت اکتیس جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے سیکریٹری مذہبی امور سمیت دیگر متعلقہ فریقین کو طلب کرلیا۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے سترہ فیصد سرکاری حج کوٹہ کی قرعہ اندازی پر عمل درآمد روک دیا تھا، درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ حج پالیسی میں پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کا کم کوٹہ مختص کرنے کے خلاف کیس ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے،اس کے باوجود حکومت 67 فیصد سرکاری کوٹے کیلئے قرعہ اندازی کروانے جا رہی ہے۔
استدعا ہے کہ 26 جنوری کو حج پالیسی 2018 کے تحت سرکاری کوٹہ پچاس فیصد سے زیادہ کرنے کیلئے قرعہ اندزی روکی جائے۔
عدالت نے 17 فیصد سرکاری حج کوٹہ کی قرعہ اندازی پر عمل درآمد روکتے ہوئے کہا کہ سرکار اپنے حصے کے 50 فیصد کوٹہ کی قرعہ اندازی کر سکتی ہے۔
وفاقی سیکریٹری برائے مذہبی امور خالد مسعود کا کہنا ہے کہ قرعہ اندازی روکنے کا فیصلہ عدالتی فیصلوں کے باعث کیا گیا ہے، جب تک یہ صورتحال واضح نہیں ہوجاتی، کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ترجمان وزارت مذہبی امور کے مطابق رواں سال پاکستان سے کل ایک لاکھ اناسی ہزار دو سو دس (179,210)عازمین فریضہ حج ادا کریں گے، جن میں سے ایک لاکھ بیس ہزار عازمین سرکاری اسکیم کے تحت جبکہ انسٹھ ہزار دو سو دس ( 59,210) افراد نجی حج اسکیم کے تحت فریضہ حج ادا کریں گے۔