اسلام آباد : وی پی این پر پابندی کا معاملہ عدالت پہنچ گیا، متاثرہ شہری نے وزارت داخلہ کا پابندی سے متعلق پندرہ نومبر کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کی استدعا کردی۔
تفصیلات کے مطابق وی پی این پر پابندی کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ،شہری مبشر قیوم نے وی پی این کی بندش کیخلاف عدالت سے رجوع کیا۔
درخواست گزار نے کہا کہ وفاقی حکومت کے وی پی این پر پابندی کے فیصلے کا براہ راست متاثرہ شہری ہوں، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر مکمل پابندی عائد کررکھی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ حکومت کا موقف ہے کہ مس انفارمیشن روکنے اور پبلک آرڈر قائم رکھنے کے لیے ایکس بند ہے اور شہری ایکس تک رسائی کے لیے وی پی این پر انحصار کررہے تھے۔
شہری کا کہنا تھا کہ 15 نومبر کو وفاقی حکومت نے پی ٹی اے کو غیر قانونی وی پی این بند کرنے کی ہدایت کی، وی پی این پر پابندی سے سیکیورٹی انتظامات اور شہریوں کے بنیادی حقوق توازن برقرار نہیں رہا۔
مزید پڑھیں : پاکستان میں غیر رجسٹرڈ وی پی این بلاک ہونا شروع
درخواست میں استدعا کی گئی کہ وزارت داخلہ کا کا پندرہ نومبر کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور نوٹی فکیشن کو بنیادی حقوقِ کی خلاف ورزی قرار دیا جائے ساتھ ہی نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روک دیا جائے۔
شہری کی جانب سے درخواست میں وفاق کو وزارت داخلہ کے زریعے اور پی ٹی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔