بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد استعفیٰ دے کر بھارت فرار ہوچکی ہیں ان کے ملک سے جاتے ہی عوام نے ان کے گھر پر دھاوا بول دیا۔
گزشتہ روز بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت گرنے اور ان کے ملک چھوڑ دینے کے بعد احتجاج کرنے والے عوام کی بڑی تعداد ان کی سرکاری رہائشگاہ پر ہلہ بول دیا اور توڑ پھوڑ کی۔
اس حملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مظاہرین نے شیخ حسینہ واجد کی رہائشگاہ میں داخل ہو کر باورچی خانے کا رخ کیا اور وہاں لذیذ اور انواع واقسام کے کھانوں پر خوب ہاتھ صاف کیا۔
مظاہرین نے ان کی رہائشگاہ میں توڑ پھوڑ کی۔ حسینہ واجد اور ان کے والد شیخ مجیب الرحمان کی تصاویر پھاڑ دیں جب کہ کئی لوگ وہاں سے قیمتی سامان اٹھا کر ساتھ لے گئے۔
اسی طرح پارلیمنٹ میں بھی طلبا کی بڑی تعداد داخل ہوگئی اور نشستیں سنبھال لیں۔ طلبا نے ڈمی اجلاس بھی منعقد کیا۔ شیخ حسینہ اور عوامی لیگ کے رہنماؤں کی تصاویر اتار دیں۔
عوامی لیگ کی حکومت کے خاتمے کے بعد لاکھوں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور جشن منایا جب کہ مظاہرین نے دارالحکومت میں نصب شیخ مجیب الرحمان کے مجسموں پر چڑھ کر انھیں توڑ دیا۔ گلستان کے علاقے میں واقع عوامی لیگ کے ہیڈ کوارٹر کو بھی آگ لگا دی۔