تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزرا قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مطیع الرحمان نظامی کو تختہ دارپرلٹکا دیا گیا

ڈھاکا : بنگلہ دیشی میں پاکستان سے محبت کرنے والی ایک اور شخصیت کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا، جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مطیع الرحمان نظامی کو پھانسی دیدی گئی، ڈھاکہ میں ممکنہ احتجاج کے پیش نظر سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

یہ پاکستان سے محبت ہی ہے جو پینتالیس سال بعد آج بھی زندہ ہے۔ اسی لئے مطیع الرحمان نظامی تختہ دار پر خوشی خوشی چڑھ گئے۔

بنگلہ دیشی وزیر قانون کا کہناتھا کہ مطیع الرحمان کو 1971کی جنگ میں بغاوت کے الزامات کے تحت تختہ دار پر لٹکایا گیاہے۔

امیرجماعت اسلامی بنگلہ دیش مطیع الرحمان نظامی کو انیس سو اکہتر میں پاک فوج کا ساتھ دینے کے جرم پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔ انہوں نے سزا پر رحم کی اپیل کرنے سے انکار کردیا تھا۔

اتوار کی رات 8بجے قاسم پور جیل میں امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش مطیع الرحمان نظامی کو سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنا یا گیا۔ ضابطے کے مطابق سپریٹنڈنٹ جہانگیر کبیر نے فیصلے کا پورا متن سنا کر مطیع الرحمان سے تصدیقی دستخط کروائے۔ جس کے بعد منگل کی شام ان کی اپنے اہل خانہ سے آخری ملاقات کرائی گئی تھی۔

ممکنہ احتجاج کے پیش نظر ڈھاکا میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔ مطیع الرحمان نے کارکنوں کو اپنا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ان کی زندگی کے بجائے استقامت کی دعا کی جائے ،ہر شخص کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے ،میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ میری موت کے وقت میرا رب مجھ سے راضی ہو۔

واضح رہے کہ شیخ حسینہ واجد کی متعصب حکومت نے پاکستان سے محبت کو جرم بنادیا ہے، جس پر پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش اب نفرتوں کا سلسلہ بند کردے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بنگلہ دیش میں ہونیوالی ان سیاسی سزاؤں پر شدیدتنقید کا نشانہ بنایا ہے۔


Bangladesh hangs Islamist leader Motiur Rahman… by arynews

Comments

- Advertisement -