پولیس نے بھارت کی ریاست مغربی بنگال میں لاپتا ہونے والے بنگلادیش عوامی لیگ کے رکن پارلیمنٹ انوار العظیم کی لاش کولکتہ سے برآمد کر لی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انوار العظم 12 مئی کو کولکتہ پہنچے تھے جہاں انہوں نے ایک دوست کے گھر پر رہائش اختیار کیا تھی، اس کے بعد وہ 14 مئی کو وہاں سے نکلے اور تب سے لاپتا رہے۔
پولیس نے بنگلادیش کے رکن پارلیمنٹ کے لاپتا ہونے کی شکایت پر مقدمہ درج کرنے کے بعد ان کی تلاش شروع کی تھی۔
تاہم آج بنگلادیش حکومت کا بیان سامنے آیا جس میں وزارت داخلہ نے تصدیق کی کہ انوار العظیم کو کولکتہ میں قتل کر دیا گیا جبکہ بنگلادیش میں 3 افراد کو گرفتار کیا گیا جو اس قتل کے منصوبہ ساز ہیں۔
بنگلادیشی وزارت داخلہ نے بتایا کہ ہمیں معلوم ہوا کہ انوار العظیم کے قتل میں تین بنگلادیشی شہری ملوث ہیں جنہوں نے منصوبہ بنایا تھا، بہت جلد رکن پارلیمنٹ کو قتل کرنے کے محرکات کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی پولیس ہمارے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے۔
دوسری جانب، کولکتہ پولیس نے قتل کے واقعے کی تحقیقات کیلیے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی جبکہ مقتول انوار العظیم کے اہل خانہ کولکتہ پہنچ رہے ہیں۔
گزشتہ روز پولیس نے بتایا تھا کہ انوار العظیم کے موبائل کی آخری ٹاور لوکیشن بہار میں تھی، انوار العظیم کا موبائل فون 14 مئی سے بند ہے جس کی وجہ سے اہل خانہ ان سے رابطہ نہیں کر پا رہے۔