غزہ پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف بنگلہ دیش میں ریلی نکالی گئی 10 لاکھ سے زائد افراد نے اسرائیل اور اس سے جڑی مصنوعات کے بائیکاٹ کا حلف اٹھایا۔
غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی مظلوم فلسطینیوں کے خلاف تاریخ کی بدترین بربریت جاری ہے اور حالیہ ڈیڑھ سال میں 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی اکثریت ہے۔
اسرائیل کی اس وحشیانہ کارروائیوں پر پوری دنیا میں اہل دل سراپا احتجاج ہیں۔ بنگلہ دیش میں بھی گزشتہ روز ملین مارچ نکالا گیا جسمیں 10 لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کرکے اسرائیلی کارروائیوں کی مذمت اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلسطین یکجہتی تحریک بنگلہ دیش کے زیرِ اہتمام دارالحکومت ڈھاکا میں غزہ یکجہتی ریلی نکالی گئی جس میں 10 لاکھ سے زائد بنگلہ دیشی شہری شریک ہوئے۔ شرکا نے اس موقع پر اسرائیل اور اس سے منسلک مصنوعات اور اداروں کے بائیکاٹ کا عہد کرتے ہوئے عوامی حلف اٹھایا۔
لاکھوں شہری بنگلہ دیش اور فلسطین کے پرچم لہراتے ہوئے مرکزی عوامی مقام سہروردی اودیان پہنچے۔ وہ آزاد فلسطین، اسرائیلی جارحیت بند کرو اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرو کے نعرے لگا رہے تھے۔
اس بڑی ریلی میں سیاست دان، فنکار، شعرا سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی مشہور شخصیات بھی شامل تھیں، جنہوں نے دنیا سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور فلسطینی شہریوں کے قتل عام کے ذمہ دار دیگر افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی اپیل کی۔
ریلی کے دوران پیش کردہ مشترکہ اعلامیے میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ "نسل کشی کے خاتمے کے لیے مؤثر اور اجتماعی اقدام کریں”۔ خاص طور پر مسلم ممالک سے مطالبہ کیا گیا کہ اسرائیل سے تمام اقتصادی، فوجی اور سفارتی تعلقات فوری طور پر منقطع کریں، "صہیونی ریاست پر تجارتی ناکہ بندی اور پابندیاں عائد کریں” اور اسے بین الاقوامی سطح پر تنہا کرنے کے لیے فعال سفارتی کوششیں شروع کریں۔
سیاسی رہنماؤں نے غزہ پر اسرائیل کے مہلک حملے ختم کرنے کے لیے بین الاقوامی احتساب اور فوری کارروائی کا سمیت یونس حکومت سے بنگلہ دیشی پاسپورٹ میں "اسرائیل کے علاوہ” کی شق بحال کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں 51 ہزار کے لگ بھگ فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ غزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔ صہیونی ریاست کی جانبسے انسانی امداد کی آمد روکے جانے کے باعث 20 لاکھ سے زائد افراد کو بھوک کا سامنا ہے۔