تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بنگلہ دیش: بچوں سے زیادتی کے ملزمان کے خلاف ہرکولیس نامی سیریل کِلر سرگرم، تین قتل

ڈھاکا: بنگلہ دیش میں ہرکولیس نامی ایک ایسا سیریل کِلر سرگرم ہو گیا ہے جو صرف ان لوگوں کو نشانہ بنا رہا ہے جنھوں نے بچوں کے ساتھ زیادتی کی ہو۔

تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کے دار الحکومت ڈھاکا میں ایک سیریل کلر سرگرم ہو گیا ہے، جس نے مختلف اضلاع میں اب تک بچوں سے زیادتی کے تین ملزمان کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔

[bs-quote quote=”قاتل ہرکولیس بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو قتل کر کے ان کے گلے سے اپنے نام کی پرچی باندھ دیتا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

میڈیا رپورٹس کے مطابق تینوں مقتول ملزمان کے پاس ایک ہی قسم کا اعترافی بیان ملا ہے۔

مقتول افراد کی لاشوں کے پاس ملنے والی پرچیوں پر ہرکولیس نامی ملزم کے دستخط پائے گئے ہیں۔

بنگلہ دیشی پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران انھیں اب تک تین ایسی لاشیں ملی ہیں جن کے گلوں میں پرچیاں باندھی گئی تھیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ضلع پیروجپور میں سات جنوری کو مدرسے کی ایک بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی، جس کے والد نے دو مشتبہ افراد کے خلاف کیس رجسٹرڈ کیا تھا، سیریل کلر نے ان دونوں کو جان سے مار دیا۔

یہ بھی پڑھیں:  بنگلہ دیش: سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کو ایک اور مقدمے میں 7 سال قید کی سزا

پولیس کا کہنا ہے کہ وہ قاتل کو پکڑنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن تا حال اس کی شناخت نہیں ہو سکی ہے، قاتل بہت احتیاط کے ساتھ وارداتیں کر رہا ہے۔

عوامی سطح پر ہرکولیس کے سلسلے میں دو قسم کی رائے پائی جانے لگی ہے، ایک قسم کے لوگ اس کے اقدام کو سراہ رہے ہیں تاہم دوسری قسم کے لوگوں کا واضح طور پر کہنا ہے کہ ماورائے عدالت قتل کی اجازت بالکل نہیں دی جا سکتی۔

Comments

- Advertisement -