جمعرات, جون 26, 2025
اشتہار

شیخ حسینہ کی مشکلات میں اضافہ، اپنوں نے ہی دھوکا دیدیا

اشتہار

حیرت انگیز

بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، حکومت کا تختہ اُلٹنے کے بعد جلاوطنی کی زندگی گزارنے پر مجبور شیخ حسینہ کے سب سے بھروسے مند ساتھیوں نے ہی ان کے خلاف گواہی دے دی۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پیل باغان میں ہوئے خوفناک قتل عام کی تحقیقات شروع ہوچکی ہیں، نیشنل انڈیپنڈنٹ انویسٹی گیشن کمیشن نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سنسنی خیز دعوے کیے۔ ان میں سب سے اہم یہ کہ خود عوامی لیگ کے 2 سینئر رہنماؤں نے اس قتل عام سے متعلق بذریعہ ای میل گواہی دی۔

رپورٹس کے مطابق سابق بی ڈی آر اور موجودہ تحقیقاتی کمیشن کے صدر میجر جنرل (ریٹائرڈ) اے ایل ایم فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عوامی لیگ کے جہانگیر کبیر نانک اور پارٹی آرگنائزنگ سکریٹری و سابق وزیر مرزا اعظم نے اپنی گواہی بذریعہ ای میل دی ہے۔

یہ دونوں لیڈران ابھی ملک سے فرار بتائے جا رہے ہیں۔ تحقیقاتی کمیشن نے اب تک 8 بڑے سیاسی چہروں کی گواہی لی ہے۔ ان میں سے 3 لیڈران سے جیل میں پوچھ تاچھ ہوئی، 3 نے ذاتی طور پر بیان دیے اور بقیہ 2 نے بذریعہ ای میل اپنی بات رکھی۔

بنگلہ دیش میں تحقیقاتی کمیشن کے صدر فضل الرحمان کے مطابق کمیشن نے اب تک 55 فوجی افسران سے بیان لیے ہیں۔ ان میں برّی، بحری اور فضائی شعبوں کے سابق سربراہان کے ساتھ ساتھ خفیہ ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ 25 ایسے بی ڈی آر جوان، جنہیں اس معاملہ میں سزا سنائی گئی تھی، ان سے بھی تحقیقات ہوچکی ہیں، رہائی پا چکے 29 جوان کے بھی بیان درج کیے گئے ہیں۔

شیخ حسینہ واجد بڑی مشکل میں پھنس گئیں، فرد جرم عائد

ان سب کے علاوہ 20 عام شہریوں سے بھی تحقیقات کی گئی ہیں، جن میں صحافی، بیوروکریٹس اور سابق تحقیقاتی کمیٹی کے اراکین بھی شامل ہیں۔ یہاں تک کہ ٹیلی کام اور بزنس سیکٹر سے تعلق رکھنے والے 9 پیشہ ور افراد کے بھی بیان لیے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں تحقیقاتی کمیشن نے عوام اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کے پاس پیل باغان قتل عام سے متعلق کوئی بھی معلومات ہو تو وہ ضرور شیئر کریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں