ڈھاکا: حسینہ واجد حکومت کے خاتمے کے بعد بنگلادیش کے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بنگلادیش میں کرفیو ہٹا دیا گیا ہے، اور تعلیمی ادارے کھل گئے ہیں، ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن 8 گھنٹے بعد بحال ہو گیا۔
تاہم بنگلادیش میں ملک کی صورت حال اور عوام کے تحفظ کے لیے بدھ تک چھٹی رہے گی اور صنعتیں بھی آج بند رہیں گی، جب کہ بنگلادیشی آرمی چیف آج طلبہ رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔
دی بزنس اسٹینڈرڈ کے مطابق آج جیسے ہی ڈھاکا اسٹاک ایکسچینچ کھلا، تو شروع ہی میں اس میں تیزی دیکھی گئی، وزیر اعظم حسینہ واجد کی رخصتی کے بعد سرمایہ کاروں نے خریداری میں دل چسپی ظاہر کی۔
براڈ بیسڈ انڈیکس (DSEX) ابتدائی پندرہ منٹ ہی میں 250 پوائنٹس کے اضافے سے 5,467 پر پہنچ گیا، بلیو چپ انڈیکس (DS30) 88 پوائنٹس کے اضافے سے 1945 پوائنٹس پر پہنچا، جب کہ شریعت کمپلائنٹ اسٹاک کا انڈیکس (DSES) 44 پوائنٹس کے اضافے سے 1188 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ اسی مدت کے دوران DSE میں ٹرن اوور 209 کروڑ ٹکا تھا۔
مجموعی طور پر جن حصص میں کاروبار ہوا ان میں 357 میں اضافہ ہوا، 13 میں کمی آئی جب کہ 3 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ ایک ماہ سے جاری پرتشدد احتجاج جشن میں تبدیل ہو گیا ہے، اور ڈھاکا کی سڑکوں پر عوام کا سمندر اُمڈ آیا ہے، شیخ مجیب الرحمان کا مجسمہ گرانے کے بعد مظاہرین نے شیخ مجیب کی رہائش گاہ کو بھی نذرآتش کر دیا اور عوامی لیگ کے صدر دفتر کو آگ لگا دی۔
رکن پارلیمنٹ اور سابق کرکٹر مشرفی مرتضیٰ کا گھر بھی جلا دیا گیا، اوورسیز بنگالیوں نے بھی دنیا بھر میں جشن منایا، نیویارک میں بنگلادیش کے قونصل خانے میں بنگالی داخل ہو گئے، اور حسینہ واجد اور حکومت مخالف نعرے لگائے گئے، شیخ مجیب کی تصویریں بھی اتار دیں۔