بدھ, فروری 26, 2025
اشتہار

بنگلادیش میں سرکاری نوکریوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج میں 6 طلبہ جاں بحق

اشتہار

حیرت انگیز

ڈھاکا: بنگلادیش میں طلبہ سرکاری نوکریوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے، 6 طلبہ جاں بحق ہو گئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش میں سرکاری نوکریوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف طلبہ نے احتجاج شروع کر دیا ہے، کوٹا مخالف مظاہرین اور وزیر اعظم حسینہ واجد کے حامی طلبہ ونگ کے درمیان جھڑ پوں میں 6 طلبہ جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

طلبہ نے ریلوے اور بڑی شاہراہیں بلاک کر دی ہیں اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے، دوسری طرف وزیر اعظم حسینہ واجد نے یہ کہتے ہوئے طلبہ کے مطالبات ماننے سے انکار کر دیا ہے کہ معاملہ اب سپریم کورٹ میں ہے۔

طلبہ کا مطالبہ ہے کہ سرکاری نوکریاں میرٹ پر دی جائیں اور صرف 6 فی صد کوٹا جو اقلیتوں اور معذور افراد کے لیے مختص ہے، اسے برقرار رکھا جائے۔

گزشتہ ماہ ہائیکورٹ نے سرکاری نوکریوں میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کے لیے 30 فی صد کوٹا بحال کر دیا تھا جسے بنگلادیش کی سپریم کورٹ نے 4 ہفتوں کے لیے معطل کر دیا ہے۔

بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں کا 56 فی صد حصہ کوٹے میں چلا جاتا ہے، 30 فی صد سرکاری نوکریاں 1971 میں جنگ لڑنے والوں کے بچوں، 10 فی صد خواتین اور 10 فی صد مخصوص اضلاع کے رہائشیوں کے لیے مختص ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں