منگل, ستمبر 17, 2024
اشتہار

بنگلادیش میں طلبہ نے ڈیجیٹل کریک ڈاؤن روکنے کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا

اشتہار

حیرت انگیز

ڈھاکا: بنگلادیش میں طلبہ نے ڈیجیٹل کریک ڈاؤن روکنے اور انٹرنیٹ کی بحالی کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج بدستور جاری ہے، طلبہ نے دیگر متعدد مطالبات کی منظوری کے لیے حکومت کو اب 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔

طلبہ نے پُرامن مظاہرین پر تشدد کے لیے وزیر اعظم حسینہ واجد سے معافی کا مطالبہ بھی کیا، مظاہرین نے 500 سے زائد گرفتار افراد کی رہائی، جمعے سے نافذ کرفیو ہٹانے، انٹرنیٹ اور جامعات کھولنے کے بھی مطالبات کیے ہیں۔

- Advertisement -

امتیازی سلوک کے خلاف طلبہ تحریک کے کوآرڈینیٹر حسنات عبداللہ نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ وہ مکمل شٹ ڈاؤن کی اپنی کال واپس لے رہے ہیں، لیکن ڈیجیٹل کریک ڈاؤن کو روکنے اور انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو بحال کرنے کے لیے دو روز کی مہلت دے رہے ہیں۔

انھوں نے مطالبہ کیا کہ مختلف یونیورسٹیوں میں تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کو واپس بلایا جائے، طلبہ کے ہاسٹل کو دوبارہ کھولا جائے اور ایسے اقدامات کیے جائیں کہ طلبہ اپنے کیمپس میں بحفاظت واپس جا سکیں، حکومت کرفیو فوری طور پر ختم کرے اور ملک میں حالات دو دن کے اندر معمول پر لائے جائیں۔

دوسری طرف حکومت نے مظاہرے روکنے کے لیے دو روز سے جاری عام تعطیل میں مزید ایک روز کی توسیع کر دی، وزیر اعظم حسینہ واجد نے صورت حال بہتر ہونے تک کرفیو ہٹانے سے انکار کرتے ہوئے پُرتشدد مظاہروں کا ذمہ دار اپوزیشن جماعتوں کو قرار دے دیا۔

واضح رہے کہ ایک ہفتے سے جاری مظاہروں میں اب تک 163 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز جمعرات سے معطل ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں