اتوار, اکتوبر 6, 2024
اشتہار

بنگلادیش کی سپریم کورٹ نے جنگ آزادی کے سابق فوجیوں کی اولادوں کے لیے 30 فی صد کوٹا ختم کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

ڈھاکا: بنگلادیش کی سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمتوں میں کوٹے پر ہائیکورٹ کے حکم پر عمل درآمد روک دیا۔

تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کی سپریم کورٹ میں کوٹا سسٹم بحالی کے خلاف سماعت میں عدالت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دے دیا، اور کہا ہے کہ سرکاری ملازمتوں میں 93 فی صد بھرتیاں میرٹ پر ہوں گی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے کوٹا سسٹم واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اسے مکمل ختم کرنے کا حکم نہیں دیا، اٹارنی جنرل ایم اے امین الدین نے اے ایف پی کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ غیر قانونی تھا۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا سول سروس کی 5 فی صد ملازمتیں جنگ آزادی کے سابق فوجیوں کے بچوں کے لیے برقرار رہیں گی جب کہ خواتین، معذور اور اقلیتوں کے لیے 2 فی صد کوٹا مختص رہے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ہائی کورٹ نے سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کو بحال کیا تھا، جس کے تحت بنگلادیش میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فی صد کوٹا دیا گیا ہے، اس پر طلبہ نے ملک بھر میں احتجاج شروع کیا، پرتشدد احتجاج میں اب تک 150 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

احتجاج پر قابو پانے کے لیے ملک بھر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور امن و امان کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے شہریوں کو بنگلادیش کا سفر کرنے سے منع کر دیا ہے، بنگلادیش میں آج دوپہر تک کرفیو میں توسیع بھی کی گئی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں