بنگلا دیش کی سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء کو کرپشن کیس میں بری کر دیا۔
سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کو 2008 کے بدعنوانی کے ایک مقدمے میں بری کر دیا ہے جس میں سابقہ 10 سال قید کی سزا کو کالعدم قرار دیا گیا ہے۔
2018 میں، ملک کی ہائی کورٹ نے ضیاء اور دیگر کو 2001 سے 2006 تک جب وہ آخری وزیراعظم تھیں، یتیموں کے لیے فنڈز کے غلط استعمال کا مجرم قرار دیا تھا۔
6 سال قید و بند کی اذیتوں کے بعد خالدہ ضیا پہلی مرتبہ منظرعام پر آگئیں
اپیل کے بعد بدھ کے روز چیف جسٹس سید رفعت احمد کی سربراہی میں پانچ ججوں کے پینل نے ضیاء اور ان کے بیٹے بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے قائم مقام سربراہ طارق رحمٰن سمیت کیس کے دیگر تمام مدعا علیہان کو بری کر دیا۔
خالدہ ضیاء نے معزول وزیراعظم حسینہ واجد کے طویل دور حکمرانی میں خالدہ ضیا کو 2018 میں بدعنوانی کے الزام میں قید کیا گیا تھا۔
لیکن اگست 2024 میں طلبہ انقلاب کے نتیجے میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے 15 سالہ آمرانہ دور کے خاتمے کے کچھ گھنٹوں بعد خالدہ ضیاکو رہا کردیا گیا تھا۔ 79 سالہ خالدہ ضیا گزشتہ کئی سالوں سے علیل ہیں اور وہیل چیئر کے سہارے چلتی ہیں۔