لندن: برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے بنگلادیش کے حالات کا اقوام متحدہ کے تحت تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ بنگلادیشی عوام اقوام متحدہ کے زیر قیادت مکمل اور آزاد تحقیقات کے مستحق ہیں، برطانیہ بنگلادیش کا پُرامن اور جمہوری مستقبل یقینی بنانے کے لیے اقدامات دیکھنا چاہتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ تمام فریق امن کی بحالی کے لیے تشدد اور مزید ہلاکتیں روکنے میں تعاون کریں۔
دوسری طرف اقوام متحدہ نے بھی بنگلادیش میں اقتدار کی پرامن منتقلی اور احتساب کا مطالبہ کیا ہے، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا کہ بنگلادیش میں اقتدار کی پرامن منتقلی کے دوران انسانی حقوق کو مدِ نظر رکھا جائے اور پرتشدد واقعات کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
بنگلادیش میں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آ گئی
واضح رہے کہ بنگلادیش میں حسینہ واجد کی رخصتی کے بعد آج کرفیو ہٹا دیا گیا ہے، اور تعلیمی ادارے کھل گئے ہیں، صنعتیں آج بند رہیں گی، ملک میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد احتجاج آج جشن میں تبدیل ہو گیا ہے اور ڈھاکا کی سڑکوں پر عوام کا سمندر اُمڈ آیا ہے۔
بنگلادیش میں طلبہ تحریک نے نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر یونس کو عبوری حکومت کا چیف ایڈوائزر مقرر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے فوجی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے، طلبہ تحریک نے کہا کہ عبوری حکومت بنانی ہے تو اس کا خاکہ ہم دیں گے، کسی ایسی حکومت کو قبول نہیں کریں گے جو ہماری تجاویز اور حمایت کے بغیر بنائی گئی ہو۔