امریکا میں 2 بنگلہ دیشی نژاد بھائیوں نے شدید ڈپریشن کے باعث اپنے گھر کے تمام افراد کو قتل کر کے خودکشی کرلی، سنسنی خیز واقعے نے پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیشی نژاد خاندان چند سال قبل ہی امریکی ریاست نیویارک سے ٹیکسس منتقل ہوا تھا اور بظاہر ان کا خاندان انسان دوست اور محبت بانٹنے والا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ٹیکسس کے شہر ڈلاس کی پولیس کے مطابق مذکورہ واقعہ 6 اپریل کو پیش آیا اور پولیس نے گھر سے اہلخانہ کے تمام اراکین کی لاشیں برآمد کرلیں۔
پولیس کے مطابق گھر سے برآمد ہونے والے ڈیٹا اور سوشل میڈیا پوسٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ تمام اہلخانہ کو دو بھائیوں نے قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی۔ 2 بھائیوں 21 سالہ تنویر توحید اور 19 سالہ فرحان توحید نے اہلخانہ کے باقی دیگر 4 افراد کو پہلے قتل کیا، جس کے بعد انہوں نے خود کو بھی گولیاں مار لیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اہل خانہ کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرنے والے دونوں بھائیوں نے انسٹاگرام پر ایک طویل پوسٹ بھی شیئر کی، جس میں دونوں نے اپنی ذہنی صحت اور ڈپریشن پر کھل کر بات کی اور بتایا کہ وہ کس قدر تنگ آچکے تھے۔
مذکورہ واقعے کے بعد تنویر توحید کا انسٹاگرام اکاؤنٹ غیر فعال کردیا گیا۔
تنویر توحید نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ وہ کس قدر ڈپریشن کا شکار تھے اور انہوں نے ذہنی پریشانی سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے کس طرح کے علاج کروانے سمیت خود کو اذیت دینے کے سلسلے شروع کر رکھے تھے۔
ساتھ ہی فرحان توحید کی ڈپریشن کا بھی بتایا گیا اور لکھا گیا کہ وہ بھی کس قدر ذہنی اضطراب اور پریشانی کا شکار تھے۔
پولیس اور ذہنی صحت و جرائم پر نظر رکھنے والے ماہرین کا خیال ہے کہ دونوں بھائیوں میں سے کسی ایک بھائی نے خاندان کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کا منصوبہ تیار کیا ہوگا اور دوسرے نے منصوبے پر آمادگی کا اظہار کیا ہوگا۔
دونوں بھائیوں نے 77 سالہ دادی الطاف النسا، 56 سالہ والدہ آئرن الاسلام، 54 سالہ والد توحید الاسلام اور 19 سالہ بہن فرحین توحید کو فائرنگ کرکے قتل کیا، اہلخانہ کو قتل کرنے کے بعد ممکنہ طور پر دونوں بھائیوں نے ایک دوسرے کو تھوڑے فاصلے سے فائرنگ کر کے ہلاک کیا۔
ڈپریشن کے باعث اہلخانہ کو قتل کر کے خودکشی کرنے والے دونوں بھائیوں کے کلاس فیلوز نے بتایا کہ بظاہر دونوں بھائی ٹھیک لگتے تھے جبکہ ان کا خاندان بھی ٹھیک اور محبت کرنے والا تھا مگر اچانک اس واقعے نے سب کو حیران کردیا ہے۔