بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا، بھارت سے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی باضابطہ حوالگی کا مطالبہ کیا جائے گا۔
عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے اس حوالے سے واضح کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھارت سے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کریں گے، ہم جولائی اگست کے انقلاب کے دوران ہونے والے ہر قتل کے لیے انصاف کو یقینی بنائیں گے۔
محمد یونس نے بتایا کہ ذمہ داروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کی کوششیں تیزی سے جاری ہیں اور ہم بھارت سے مطالبہ کریں گے کہ حسینہ کو واپس کیا جائے تاکہ ان کا احتساب کیا جا سکے۔
حسینہ کے فرار اور بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے 100 دن مکمل ہونے کے موقع پر بنگالی عوام کے نام ٹیلی ویژن پیغام میں محمد یونس نے یہ اہم اعلان کیا۔
عوامی لیگ کی حکومت 5 اگست کو اس وقت گرائی گئی جب نوکریوں کے کوٹہ سسٹم میں امتیازی سلوک کے خلاف طلبہ کی تحریک ایک بڑے عوامی بغاوت میں بدل گئی اور شیخ حسینہ کو ملک سے فرار ہونا پڑا۔
فوج نے متبادل انتظامات کیے جانے تک ملک کی حکمرانی سنبھالی تھی اور شیخ حسینہ کو ملک چھوڑنے کو کہا تھا، حسینہ 5 اگست کی شام بھارت پہنچی تھیں جبکہ اس کے تین دن بعد نوبل انعام یافتہ محمد یونس نے چیف ایڈوائزر کا عہدہ سنبھالا تھا۔