اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

احتساب شروع ہوگیا، شریف برادران جلد جیل میں‌ ہوں گے، عمران خان

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پرویز خٹک واپس جانے والے نہیں تھے لیکن انہیں خون خرابے کے ڈر سے واپس بھیجا، مجھے نواز شریف کی وکٹ اڑتی ہوئی نظر آرہی ہے، دونوں بھائی جلد جیل میں ہوں گے،خورشید شاہ اور زراری بھی نواز شریف سے ملے ہوئے ہیں۔

یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پریڈ گرائونڈ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

- Advertisement -

 عمران خان نے کہا کہ دوران شیلنگ جو اسٹینڈ پرویز خٹک نے لیا اور جس طرح جمے رہے اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں، خٹک واپس جانے والے نہیں تھے لیکن میرے کہنے پر واپس گئے، مجھے ڈر تھا کہ کہ نوجوانوں کا خون ہوجائے گا اور اگر ردعمل دکھاتے تو دوسری طرف بھی پاکستانی ہی مارے جاتے، مجھے غصہ دو شریف گیدڑوں پر آیا کہ وہ محض اپنی گردن بچانے کے لیے دو صوبوں کو لڑا رہے تھے اور ملک میں انتشار پیدا کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان میرا شکریہ ادا کریں میری وجہ سے آج نواز شریف آپ کو پوچھتے ہیں ورنہ آپ کو پوچھتا کون تھا، اسفند یار ولی کیا کررہے ہیں؟ کہتے ہیں کہ نواز شریف کو کوئی نہیں ہٹا سکتا۔

انہوں  نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اپوزیشن اور حکومت مل جائیں تو جمہوریت ہی ختم ہوجاتی ہے،ڈبل شاہ کہتے ہیں کہ مسئلہ پارلیمنٹ میں حل ہوگا اور پھر کہا عدلیہ کے پاس جائو، اندر سے یہ لوگ نواز شریف سے ملے ہوئے ہیں، آصف زرداری اور ڈبل شاہ کو ڈر ہے کہ نواز شریف کے احتساب کے بعد ان کی باری آئے گی۔

imran-khan-post-1

عمران خان نے کہا کہ میرے ساتھ لاکھوں لوگ موجود ہیں کیا یہ سولو فلائٹ ہے؟ یہ لوگ کہتے ہیں کہ ہم ہتھیار لے کر اسلام آباد آرہے ہیں ہمیں بتایا جائے ہمارے پاس کونسا ہتھیار تھا؟ مجھے تو ایک ہی ہتھیار نظر آیا اور وہ شیخ رشید کا سگار تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ایک بھائی مظلوم اور دوسرا ڈرامہ شریف بن جاتا ہے، نواز شریف ڈرامہ بازی ختم کریں، دونوں بھائی جلد جیل میں ہوں گے کیوں کہ سپریم کورٹ کے ججز نے کہا کہ پاناما لیکس کے مقدمے کا فیصلہ جلد کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ زرداری اور نواز آپس میں ملے ہوئے ہیں، میثاق جمہوریت کے نام پرمک مکا کیا گیا اور ادارے تباہ کیے گئے، دونوں نے مل کر نیب کا چیئرمین ایسے شخص کو بنایا جس نے انہیں نہیں پکڑا، سندھ میں کرپشن ہے، نیب کیوں نہیں پکڑتا؟ ایف بی آر کام کررہا ہوتا تو یہ لوگ پکڑے جاتے،مجھے خوشی اس وقت ہوئی کہ جب سپریم کورٹ کے ججز نے کہا کہ پاکستان کے ادارے کام نہیں کررہے۔

عمران خان نے عوام کو مخاطب کیا کہ جس طرح آپ آج نکلے تو آپ نے ثابت کیا کہ ہم عظیم قوم ہیں، یہاں پانچ سے 10 ہزار لوگ ہیں جو پورے ملک کا خون چوس رہے ہیں، اگر ان بڑے ڈاکوؤں کو پکڑ لیا گیا تو ملک بہت جلد ترقی کرے گا، نوکریاں ملیں گی، خوشحالی آئے گی۔

imran-khan-post-2

ان کا کہنا تھا کہ مجھے نواز شریف کی وکٹ اڑتی ہوئی نظر آرہی ہے، ہم آزاد لوگ ہیں، تحریک انصاف وہ جماعت نہیں جو ظلم برداشت کرلے۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ رانا ثنا للہ شکل سے ہی مجرم لگتا ہے، اسی کی شکل دیکھو، عابد شیر علی کا باپ کہتا ہے کہ رانا ثنا للہ نے 17 قتل کیے ہیں، ایک ن لیگ کا ایم پی اے اپنی جان بچاتا پھرتا ہے کہ رانا ثنا مجھے قتل کردےگا، ان لوگوں کا کام ہی لوگوں کو مروانا، ڈرانا اور دھمکانا ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ کل سے سپریم کورٹ میں نواز شریف کا احتساب شروع ہوجائے گا، ججز نے یقین دہانی کرادی ہے۔

اپنے خطاب میں عمران خان نے گلی گلی میں شور ہے نواز شریف چور ہے کے نعرے بھی لگوائے اور جلسے کے اختتام پر قومی ترانہ پیش کیا گیا۔

 کہا تھا مرجائوں تو لاش بنی گالہ لے جانا، پرویز خٹک

وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا پرویز خٹک نے کہا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ کس میں ہمت ہے ہمارا راستہ روکے، کہا تھا کہ مرجائوں تو لاش بنی گالا لے جانا، ہمیں بہت کچھ کرنا ہے، ہم کشتیاں جلا کر آئے ہیں، ہمیں ہر صورت اسلام آباد جانا تھا، کاش عمران خان ہمیں دو چار دن اور موقع دیتے، عدالت اپنی سماعت مزید دو تین دن تاخیر سے کرتی تو میں پورے پاکستان کو دکھا دیتا کہ ہم کیا کرسکتے تھے۔

پرویز خٹک نے کہا کہ پاکستان بنانے کے لیے قربانیاں ہم نے دیں یہ جاتی امرا والے مودی کے دوست کہاں سے آگئے؟ایف سی کی تنخواہیں بڑھا کر پٹھان اہل کاروں کو ہم پر حملہ کرنے کے لیے مقرر کردیا، ایف سی کو اپنے پٹھان بھائیوں پر حملہ کرتے ہوئے ہتھیار پھینک دینے چاہیے تھے، شہباز شریف نے مجھ سے کہا کہ اگر آپ کو اکیلا آنا ہے توآئیں تو میں نے جواب دیا کہ میرے ساتھ بہت سے لوگ ہوں گے، شہباز شریف میں اس دن کا انتظار کروں گا جب آپ پر گولا باری ہوگی اور میں پوچھوں گا کہ کیا حال ہے آپ کا؟

وزیراعلیٰ کے پی کے نے کہا کہ جو ظلم کرتا ہے اس کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیں، شریف برادران پنجاب کے مغل بادشاہ ہیں جلد ان کا حشر نشر ہو جائے گا، گورنر راج کی اطلاعات پر کہا تھا کہ میں نے بہت کرسیاں آتی جانی دیکھی ہیں، کرسیوں سے نہ ڈرائیں میں ایسی کرسی کو لات مارتا  ہوں۔

پرویز خٹک نے کہا کہ چوہدری نثار کا تو کوئی دوست ہی نہیں لیکن پنجاب کا ہر تھانے دار میرا دوست ہے، میرا وہیں بڑا ہوا اور میں نے شادی بھی وہیں کی اس لیے مجھ پر پنجابیوں سے نفرت کا الزام غلط ہے پنجابی میرے بھائی ہیں، اسلام آباد کو عمران خان نے نہیں بلکہ خود حکومت نے لاک کیا اور ہم نے اس لاک کو اَن لاک کردیا۔

وزیراعلیٰ کے پی کے نے کہا کہ جب عمران خان ملک کے وزیراعظم ہوں گے تو دنیا بھر میں پاکستانی پاسپورٹ نمبر ون بن جائے گا۔

کنسرٹ کرنے والے لڑ بھی سکتے ہیں، شاہ محمود قریشی

قبل ازیں خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم پر جمہوریت کو دفن کرنے کا الزام عائد کیا گیا لیکن ہم جمہوریت کو نہیں کرپٹ نظام کو دفن کرنے کے لیے آرہے تھے، قوم  نے دیکھا کہ ہم کنسرٹ کرنے والے نہیں بلکہ لڑ بھی سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قوم جاگ رہی ہے اور ہماری منزل قریب آرہی ہے۔

پرویز خٹک کو سلام پیش کرتا ہوں، جہانگیر ترین

پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ پرویز خٹک کو سلام پیش کرتا ہوں، پنجاب کے ایم پی ایز اور ورکرز کو بھی سلام پیش کرتا ہوں، کارکنوں نے ریاستی دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

عمران خان کے خطاب سے قبل کی صورتحال

پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں یوم تشکر کے سلسلے میں جلسہ گاہ میں عوام کی بڑی تعداد پہنچی، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان بھی اپنی رہائش گاہ بنی گالہ سے جلسہ گاہ روانہ ہوئے۔

گراؤنڈ میں 10 ہزار کرسیاں لگائی گئیں، تحریک انصاف کی قیادت کے لیے اسّی فٹ لمبا اور دس فٹ اونچا اسٹیج بنایا گیا۔ اسلام آباد پریڈ گراؤنڈ میں کپتان کے کھلاڑیوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔

تحریک انصاف کے کارکنوں نے بھنگڑے ڈالے، کھلاڑیوں نے گو نواز گو کے نعرے لگائے، اسٹیج پرڈی جے ولی سنزکے  پارٹی ترانے گونجتے رہے۔

چیئرمین عمران خان بڑی تعداد میں اپنے کارکنان کے ہمراہ پریڈ گراؤنڈ جلسے میں شرکت کے لیے بنی گالہ سے جلسہ گاہ پنچے ، اس موقع پر شاہ محمود قریشی اور علی امین گنڈا پوربھی موجود تھے۔ عمران خان جس گاڑی میں سوار تھے اسے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جہانگیر خان نے ڈرائیور کیا۔

عمران خان جب جلسہ گاہ میں داخل ہوئے تو کھلاڑیوں نے ان کا والہانہ استقبال کیا، چیئر مین پی ٹی آئی نے کارکنان کے نعروں کا ہاتھ ہلا کر جواب دیا۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کے علاوہ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما بھی پنڈال میں تھے۔

سیکیورٹی کے سخت انتظامات: واک تھرو گیٹس نصب

پریڈ گراؤنڈ میں تحریک انصاف کے یوم تشکر کے موقع پر پنڈال کی سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے۔

جلسے کی سیکیورٹی کے لیے خار دار تاریں لگائی گئیں۔ پولیس کے 9 ہزار اہلکار، اسپیشل برانچ کے سو اور ٹریفک پولیس کے تقریباً 500 جوانوں نے  ڈیوٹی انجام دی، دو واک تھرو گیٹ نصب کیے گئے، جلسہ گاہ میں آمد کے لیے چار داخلی راستے بنائے گئے۔

ترجمان وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 10 ہزار پولیس اہلکار جلسے کی سکیورٹی کے لیے تعینات کیے گئے جبکہ اسلام آباد پولیس اور ایف سی کے دستے بھی جلوس کے راستوں پر جگہ جگہ تعینات کیے گئے، وزیر داخلہ چوہدری نثار کے حکم پر اہم عمارات کی بیرونی سیکیورٹی رینجرز نے سنبھالی۔

جلسے میں بد نظمی، کارکان کی اسٹیج پر چڑھنے کی کوشش

جلسہ شروع ہونے سے قبل بد نظمی بھی دیکھنے میں آئی، ہجوم میں عمران اسماعیل کی جیب کٹ گئی اور ان کا موبائل فون چوری ہوگیا۔ بدنظمی اس وقت ہوئی جب کارکنان اسٹیج پر چڑھنے کے لیے ایک دوسرے کو دھمکی  دیتے رہے اس دوران انتظامیہ انہیں روکتی رہ گئی۔

جلسے کے دوران خواتین کارکنان میں جھگڑا

پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام پریڈ گراؤنڈ میں منعقدہ یوم تشکر کے جلسے میں رہنماؤں کی تقاریر کے دوران پی ٹی آئی کی خواتین کارکنان آپس میں جھگڑ پڑیں۔

اس دوران ایک خاتون ان کے درمیان صلح کی کوشش کرتی نظر آئیں۔ مشتعل خواتین میں ہلکی پھلکی ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ بعد ازاں ایک مرد کارکن نے بیچ میں آکر معاملہ رفع دفع کروایا۔

خاتون سحرش کا کہنا تھا میرا تحریک انصاف یا ن لیگ سمیت کسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں‌ میں‌ محض پاکستان کی خاطر جلسہ دیکھنے یہاں‌ آئی ہوں‌ جب کہ پی ٹی آئی کی خواتین نے الزام عائد کیا کہ اس خاتون کا تعلق ن لیگ سے ہے

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں