اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اضافے کے باوجود بینک ڈپازٹس میں اضافہ جاری ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مئی 2025 میں بینکنگ ڈپازٹس 11.6 فیصد بڑھے ہیں، بینکنگ ڈپازٹس 32 ہزار 757 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔
مئی 2024 میں ڈپازٹس 29 ہزار 349 ارب روپے تھے، اپریل کے مقابلے میں مئی میں 441 ارب روپے کا ماہانہ اضافہ ہوا ہے۔
ایک سال میں بینکنگ ڈپازٹس میں 3408 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس پیر کو ہوا جس میں گزشتہ5 مئی 2025 کو ہوئے آخری اجلاس میں پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ مالی سال 2024-25 کے دوران حقیقی جی ڈی پی نمو 2.7 فیصد بتائی ہے، جبکہ آئندہ مالی سال 2025-26 میں معیشت کی ترقی کا ہدف 4.2 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی دوسری ششماہی میں معیشت کی رفتار میں نمایاں بہتری آئی، جس کے نتیجے میں جی ڈی پی کی شرح نمو بڑھ کر 3.9 فیصد تک پہنچ گئی۔ تاہم، اس دوران زراعت کے شعبے کی کارکردگی مایوس کن رہی اور اہم فصلوں کی پیداوار میں نمایاں کمی دیکھی گئی، جس نے مجموعی اقتصادی منظرنامے پر دباؤ ڈالا۔
اس کے برعکس، صنعت اور خدمات کے شعبوں نے بہتری کا مظاہرہ کیا اور اسٹیٹ بینک کو امید ہے کہ اگلے مالی سال میں یہی شعبے معاشی ترقی کو سہارا دیتے رہیں گے۔