منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

رضا ربانی اورایازصادق کو بھی بینک کی جعلی رسیدیں موصول

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد / کراچی : خورشید شاہ کے بعد رضا ربانی اور ایاز صادق کو بھی جعلی بنک اکاؤنٹ کی رسیدیں موصول ہوگئیں، رسیدوں کے مطابق چیئرمین سینٹ کے نام بینک میں دس کروڑ روپے جمع کرائے گئے ہیں۔ ایاز صادق نے ٹرانزکشن جعلی قرار دے دی۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرسید خورشید شاہ کے بعد کراچی میں رضاربانی کے گھرپر بھی دس کروڑ روپے بینک اکاؤنٹ میں جمع ہونے کی جعلی رسیدیں پہنچیں تو وہ ہکا بکارہ گئے۔ بنک رسید کے مطابق یہ رقم 23 دسمبر 2016 کو جمع کرائی گئی۔

چیئرمین سینٹ نےایوان کو آگاہ کیا کہ جس بینک کی رسید موصول ہوئی اس میں ان کا سرے سے کوئی اکاؤنٹ ہی نہیں ۔ رضا ربانی نے ڈی جی ایف آئی اے اور بینک کے صدر کو تحقیقات کے لیے خط لکھ دیا ہے۔

دریں اثناء اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو بھی جعلی بینک رسیدیں موصول ہوئی ہیں، اس حوالے سے ایازصادق نے تحقیقات کیلئے گورنر اسٹیٹ بینک کو خط لکھ دیا ہے۔

ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ جعلی ٹرانزیکشن سےمتعلق ایف آئی اے کو بھی تحقیقات کاٹاسک دیا گیا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے کہ یہ جعلی ٹرانزیکشن ہے۔

دوسری جانب اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کے ساتھ بھی کچھ عرصہ پہلے ایسی ہی شرارت ہوئی تھی۔ اپوزیشن لیڈر کے نام سے دس کروڑ روپے کے فکسڈ ڈیپازٹ کی بنک رسید اپوزیشن چیمبر میں موصول ہوئی۔

خورشید شاہ اپنے اکاؤنٹ میں دس کروڑ روپے جمع ہونے کا جان کر حیران و پریشان ہوگئے، بنک سے رابطے پرانکشاف ہوا کہ رسیدیں جعلی ہیں، بینک نے ایسی کوئی ڈپازٹ رسید جاری ہی نہیں کی۔

اپوزیشن لیڈر نے تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کو خط لکھنے کی ہدایت کر دی۔ خط میں لکھا گیا کہ معلوم کیا جائے کہ دس کروڑ کے جعلی ڈیپازٹ کے پیچھے کون ملوث ہے اوراس نے یہ حرکت کیوں کی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں