صدر مملکت کی جانب سے بینک فراڈ کے 31 متاثرین کو ریلیف فراہمی کی ہدایت کر دی گئی۔ 6 بینکوں کو 31 متاثرین کو 24.136 ملین واپس کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
صدر نے بینکنگ محتسب کے فیصلوں کےخلاف دائر 31 درخواستوں پر فیصلے کر دیے۔ صدر مملکت نے فراڈ متاثرین کےحق میں بینکنگ محتسب کے فیصلوں کو برقرار رکھا ہے۔
متاثرین کو نوسرباز افراد نے خود کو بینک کا نمائندہ ظاہر کر کے دھوکا دیا تھا۔ دھوکادہی پر مبنی فون کالز کے ذریعے صارفین سے بینکنگ کی حساس تفصیلات حاصل کی گئیں۔
ذاتی بینکنگ تفصیلات حاصل کرنے کے بعد صارفین کے اکاؤنٹس سے رقوم نکلوائی گئیں۔ صارفین نے فراڈ سے ہتھیائی رقم واپس لینے کیلئے بینکوں سے رجوع کیا لیکن ریلیف نہ دیا گیا۔
متاثرہ فریقوں نے ریلیف کے حصول کیلئے بینکنگ محتسب سے رجوع کیا۔ بینکوں نے محتسب کے فیصلوں کو چیلنج کرتے ہوئے صدر کو الگ الگ درخواستیں دائر کیں۔ صدر مملکت نے بینکوں کی جانب سے دائر درخواستیں مسترد کیں۔ صدر نے سماعت اور متعلقہ ریکارڈ کا جائزہ لینےکے بعد حتمی فیصلےسنائے۔
صدر کا کہنا ہے کہ بینکنگ محتسب شکایات کے فوری حل کے لیے اہم ادارہ ہے، بینکنگ محتسب طویل قانونی طریقہ کارکےبوجھ کےبغیربروقت انصاف فراہم کرتا ہے عوام بینکنگ تنازعات، فراڈ سے نمٹنے کیلئے بینکنگ محتسب کی خدمات سےاستفادہ کریں۔