افراط زر کے خلاف جنگ میں کینیڈا نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے شرح سود میں مزید کمی کر دی۔
بینک آف کینیڈا نے ایک بار پھر شرح سود میں بڑی کمی کرتے ہوئے اس تسلسل کو برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی بینک نے اپنی کلیدی پالیسی کی شرح کو 50 بیسس پوائنٹس سے کم کر کے 3.25 فیصد کر دیا ہے اور اشارہ دیا ہے کہ مزید کٹوتیاں بتدریج ہوں گی۔
بدھ کے روز، بینک آف کینیڈا کے گورنر ٹِف میکلم نے بھی پہلی بار کہا کہ امریکی صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی انتظامیہ کی جانب سے کینیڈا کی برآمدات پر محصولات عائد کرنے کا امکان "ایک بڑی نئی غیریقینی صورتحال” کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
وبائی مرض کورونا کے بعد سے مرکزی بینک نے لگاتار جمبو سائز کی کٹوتیوں کو نافذ کیا ہے اور حالیہ 50 بیسس پوائنٹ کٹ کے بعد مزید کمی کی توقع کی جا رہی ہے۔
اس سے قبل اکتوبر میں اپنی کلیدی بینچ مارک کی شرح کو 50 بیسس پوائنٹس کم کر کے 3.75 فیصد کر دیا تھا جو کہ چار سال سے زائد عرصے میں اس کا پہلا معمول سے بڑا اقدام تھا۔