لاہور : چئیرمین بینک آف پنجاب کی تعیناتی کے معاملہ پر پی ٹی آئی اور ق لیگ میں رسہ کشی کے باعث بیورو کریسی کو مشکل میں پڑگئی۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین بینک آف پنجاب کی تعیناتی کے معاملہ پر پی ٹی آئی اور ق لیگ اپنے اپنے امیدوار کیلئے سرگرم ہیں دونوں جماعتوں میں سے کون اپنے امیداور کو چئیرمین بناسکے گا۔
اس سلسلے میں رسہ کشی جاری ہے۔ جوس کی وجہ سے بیورو کریسی کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے، وزیر اعلی پنجاب اپنے امیدوارکو چئیرمین کی کرسی پر بٹھانے کے خواہش مند ہیں تو دوسری جانب ق لیگ اپنے امیدوارکے نام پر بضد ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ بینک آف پنجاب کےچیئرمین کی تعیناتی کے لیے کمیٹی نے آٹھ امیدواروں کےانٹرویوز کیے، وزیراعلیٰ آفس سے ساتویں نمبر کے امیدوار کو پہلے نمبر پر لانے کیلئے دباؤ کا انکشاف ہوا ہے جبکہ مسلم لیگ ق آٹھویں پوزیشن کے امیدوارکو چئیرمین بنانے کے لیے بضد ہے۔
تعیناتی کمیٹی وزیراعلیٰ کے پسندیدہ امیدوار کو بی کیٹگری کا امیدوارقرار دے چکی ہے چوتھی پوزیشنز کے امیدوار نامعلوم وجوہات کے باعث چیئرمین شپ کی دوڑ سے الگ ہوگئے ہیں۔
وزیراعلیٰ آفس کی خواہش پوری نہ ہونے پر وزیر قانون پنجاب کی زیرصدارت نئی کمیٹی نے پانچویں سے آٹھویں نمبر کے امیدواروں کو طلب کرلیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی رسہ کشی کی وجہ سے سیکریٹری خزانہ اوربیوروکریٹس کی جانب سے کمیٹی سے الگ ہونے کی اطلاعات ہیں۔