کراچی : بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری عدالت کے روبرو پیش ہوئے تاہم ان کی ہمشیرہ فریال تالپور آج عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔
حسین لوائی، عبدالغنی مجید اور دیگر ملزمان بھی بینکنگ کورٹ کے سامنے پیش ہوئے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے بینکنگ کورٹ میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کیس ٹرانسفر ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ماہروکلا ہی اس بارے میں اپنی رائے دے سکتے ہیں۔
بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کرنے کی نیب کی درخواست منظور کرلی۔
عدالت نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور سمیت مقدمے کے دیگر ملزمان کی ضمانتیں بھی ختم کردیں۔
بینکنگ کورٹ نے تحریری فیصلے میں حکم دیا ہے کہ جیل میں قید ملزمان کو راولپنڈی عدالت میں پیش کیا جائے۔
عدالت کے تحریری فیصلے کے مطابق آصف زرداری اورفریال تالپورسمیت 19ملزمان کی عبوری ضمانتیں ختم کردی گئیں۔
بینکنگ کورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ مقدمہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق منتقل کیا گیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ سماعت کے دوران آصف علی زرداری کی جانب سے مقدمہ اسلام آباد منتقل کرنے پراعتراضات عدالت میں جمع کرائے گئے، آصف زرداری کے اعتراضات کی نقول نیب پراسیکیوٹرکو فراہم کی گئی تھی۔
وکیل نیب نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ چیئرمین نیب مقدمہ اسلام آباد منتقلی کی منظوری دے چکے ہیں، مقدمہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزمان کے وکلا کے اعتراضات بلا جواز ہیں، اس مقدمے کا نیب ریفرنسز سے کلیدی تعلق ہے جبکہ سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق ملزمان کوشوکازکی ضرورت بھی نہیں۔
وکیل نیب نے کہا تھا کہ چیئرمین نیب کومقدمہ منتقل کرنے کا مکمل اختیار ہے، ملزمان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب آرڈیننس کی سیکشن16 اے کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔
فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ مقدمہ منتقل کرنے کا اختیارکیس کی نوعیت سے منسلک ہے، جو کیس نیب کے دائرہ اختیارمیں آتا ہو وہی منتقل کیا جاسکتا ہے۔
ملزمان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ مقدمہ دوسرے صوبے منتقل کرنے کے اختیارات کو بھی دیکھنا ہوگا۔
فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کے مطابق مقدمہ دوسرے صوبے منتقل نہیں کیا جاسکتا، نیب کومقدمہ منتقل کرنے کے لیے ٹھوس شواہد دینا ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ مقدمے میں آصف علی زرداری، فریال تالپور، انور مجید، عبدالغنی مجید اور حسین لوائی نامزد ہیں جن پرمنی لانڈرنگ کا الزام ہے۔
منی لانڈرنگ مقدمے میں آصف علی زرداری، فریال تالپور، انور مجید کے بیٹے نمر مجید، ذوالقرنین اور علی مجید عبوری ضمانت پرہیں جبکہ انور مجید، عبدالغنی مجید، حسین لوائی اور طحہ رضا گرفتار ہیں۔