اسلام آباد: زرعی تحقیقاتی اداروں اور ماہرین کی انتھک محنت رنگ لے آئیں، پاکستان نے کھانے پینے کے مقامی تیل کی پیداوار بڑھانے میں اہم کامیابی حاصل کرلی ہے۔
زرعی ماہرین کے مطابق پندرہ سال بعد ملک میں زیتون کے تیل کی پیداوار کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، زرعی تحقیقاتی اداروں اور ماہرین نے انتھک محنت کے بعد مطلوبہ نتائج حاصل کرلئے ہیں۔
بارانی یونیورسٹی چکوال کے زرعی ماہرین نے قوم کو خوشخبری سناتے ہوئے بتایا کہ ملک میں کھانے پینے کے مقامی تیل کی پیداوار کےتجربات کامیاب رہے، چوراسی اقسام کےدرختوں پر تحقیق کی گئی، جن میں سے اکیس اقسام سےکامیابی ملی، مقامی طورپر حاصل تیل کی کوالٹی دیگر ممالک سے بھی بہتر رہی، پاکستان کا تیل لیبارٹری ٹیسٹ میں زیادہ بہتر نتائج کاحامل نکلا۔زیتون کے تیل کی پیداوار میں اہم کامیابی سے وزیر اعظم کو بھی آگاہ کر دیا گیاہے، جس پر وزیراعظم نے بلین ٹری منصوبےکے تحت زیتون کی پیداوار بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ امپورٹ بل کم کرنے کیلئے ہمیں زیتون کی پیداوار بڑھانا ہوگی، پیداوار بڑھائی گئی تو امپورٹ کے بجائے ایکسپورٹ کرسکیں گے، ملکی ضروریات پورا کرنے کے لئے ہمیں ڈھائی ارب ڈالر کا کھانے پینے کا تیل امپورٹ کرنا پڑتا ہے، بیرون ملک قیمتیں بڑھنے سے ملک میں بھی گھی کی قیمت بڑھتی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے میں ویلیو ایڈڈ سروسز کی طرف جانا ہوگا اور مقامی گھی اور تیل کی پیداوار کیلئے انقلابی اقدامات کریں گے۔
واضح رہے کہ مقامی تیل کی پیداوار بڑھانے کیلئے چکوال اور اطراف میں آٹھ سو چالیس باغات قائم کئے جاچکے ہیں، یہ باغات بلین ٹری سونامی منصوبےکے تحت لگائے گئے ہیں، جن کا مقصدزیتون کے درختوں کی پیدوار بڑھانا ہے۔