لاہور: اپوزیشن کو اجلاس میں شرکت سے روکنے کے لیے پنجاب اسمبلی کے مین گیٹ پر خار دار تاریں لگا دی گئیں، خاردار تاریں ویلڈنگ کر کے لگائی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پولیس کی بھاری نفری پنجاب اسمبلی کے مرکزی دروازے پر تعینات کر دی گئی، دروازے کو خاردار تاریں ویلڈ کر کے بند کر دیا گیا ہے۔
ن لیگ نے آج 4 بجے اجلاس میں شرکت کا اعلان کر رکھا ہے، ڈپٹی اسپیکر نے 16 اپریل کی بجائے آج ساڑھے 7 بجے اجلاس طلب کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم اسمبلی کا عملہ ڈپٹی اسپیکر کے آرڈر کو ماننے کو تیار نہیں۔
دوسری طرف پی ٹی آئی نے اپنے ہی ڈپٹی اسپیکر کو غیر مؤثر کرنے کے لیے ان کے خلاف ہنگامی طور پر تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی ہے۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج شام ضرور ہوگا، ڈپٹی اسپیکر ڈٹ گئے
ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ میں اپنے خلاف عدم اعتماد کو خوش آمدید کہتا ہوں، عدم اعتماد جمع کروانے والوں کا حق بنتا ہے، نوٹیفکیشن ہوگا تو اجلاس کی صدارت کروں گا، اور رولز آف پروسیجر کو جاری رکھوں گا۔
ادھر شہباز گل نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے آج کے اجلاس میں پی ٹی آئی ارکان شرکت نہیں کریں گے، بلکہ وہ 16 اپریل کے اجلاس میں شرکت کریں گے، قانونی طور پر اجلاس کا نوٹیفکیشن 16 اپریل کا ہی ہوا ہے۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا یا نہیں؟ غیریقینی صورتحال برقرار
پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ کسی کو پنجاب اسمبلی یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دیں گے، ق لیگ ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے پیچھے چھپ رہی ہے، قومی کے بعد پنجاب اسمبلی میں بھی آئین کو یرغمال بنا لیا گیا ہے، اسمبلی اسٹاف ایک سیاسی جماعت کی ذاتی ملازمت سے باز رہے، اور ماورائے آئین اقدامات میں ملوث ملازمین احتساب کے لیے تیار رہیں۔