اسلام آباد: بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ آر اوز، ڈی آر اوز سے متعلق پٹیشن فائل کرنے کا بالکل مقصد نہیں تھا کہ الیکشن میں تاخیر ہو۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ الیکشن میں تاخیر ہورہی ہوگی تو ہوسکتا ہے کہ ہم پٹیشن واپس لے لیں۔
انہوں نے کہا کہ جو اسٹے آرڈر آیا ہے مجھے بھی لگ رہا ہے کہ الیکشن میں تاخیر ہوگی، اسٹے آرڈر کو ختم ہونا چاہیے تاکہ الیکشن میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو، پٹیشن اسی لیے فائل کی تھی کہ ہوسکتا ہے کہ ڈی سیز شفاف الیکشن نہ کرواسکیں۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ اسٹے کی درخواست واپس لینے پر پارٹی میں مشاورت ہورہی ہے لیکن سربراہ پی ٹی آئی کے ساتھ مزید مشاورت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس کوئی قانونی جواز نہیں جو انتخابی نشان سے روکے، قانونی طور پر انٹرا پارٹی الیکشن کرائے ہیں، الیکشن کمیشن کے پاس اعتراض کا جواز نہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کہتا ہے انٹراپارٹی الیکشن سے متعلق لوگوں کومعلوم نہیں تھا لیکن شیڈول سے متعلق سب کو آگاہ کیا گیا تھا، مجھے نہیں لگتا کہ الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دے گی اگر کالعدم قرار دیا تو ہمارے پاس دوسرے آپشن ہیں۔
بیرسٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کریں گے، بائیکاٹ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ہمارے پاس پلان ’بی‘ اور ’سی‘ بھی موجود ہے۔