اسلام آباد : پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ مذاکرات شروع ہوجائیں تو سول نافرمانی کی کال واپس لے سکتے ہیں، دو شرائط پوری کریں پھر مذاکرات کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کی ، صحافی نے سوال کیا مذاکرات اورسول نافرمانی اکٹھےچل سکتےہیں؟ تو علی ظفر کا کہنا تھا کہ مذاکرات شروع ہو جائیں توسول نافرمانی کی کال واپس لےسکتے ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ 3،2دن سے یہ تاثر جارہا ہےکہ پی ٹی آئی مذاکرات کی درخواست کررہی ہے، بانی پی ٹی آئی نے بھی غصے کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم نے کسی سے مذاکرات کی بھیک مانگی نہ درخواست کی، ہم نےتومذاکرات کےدروازےکھولے ہیں۔۔
انھوں نے بتایا کہ ہم نےدوشرائط رکھی ہیں وہ پوری کریں ہم مذاکرات کریں گے ، پہلی شرط 25،24 اور 26 نومبر احتجاج پر جو ہوا اس پر کمیشن بنائیں، دوسری شرط بغیرمقدمات جو کارکنان جیل میں ہیں انہیں رہا کریں، یہ دو شرائط مانتے ہیں تو مذاکرات کےدروازے کھلے ہیں۔
رہنما کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی بات کرنا چاہتی ہے توکوئی حرج نہیں، بات کرنے کا اختیار جس کے پاس ہے وہ آئے ہم بات کرنے کو تیار ہیں۔
اس سے قبل سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ مذاکرات کیلئے کوئی زبردستی نہیں مذاکرات جوبھی پیشرفت ہوگی شام تک پتہ چل جائے گا، ۔مذاکرات کیلئےگائیڈ لائن اڈیالہ جیل سےبانی پی ٹی آئی ہی دیں گے۔