اسلام آباد : چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے حکومت کے ارکان کی جانب سے آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ نہ دینے کے حوالے سے بڑا دعویٰ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مکمل آئینی مسودہ شیئر نہیں کیا، آج آئینی عدالت کے بجائے آئینی بینچ کی بات کی گئی، فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد صورتحال سامنے آئے گی۔
چئیرمین پی ٹی آئی نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے 7 ایم این ایز آئینی ترمیم پر ووٹ نہیں دیں گے تاہم ہم آئینی بینچ کے قیام کی حمایت اور آئینی عدالت کی مخالفت کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ زندگی میں ایسی جمہوریت نہیں دیکھی جس میں اس قسم کی قانون سازی کریں، سی قسم کی قانون سازی کرنی ہے تو کل کوکوئی بھی اقلیت حکومت بنا سکتی ہے، یہی طریقہ کار رکھنا ہے تو یہ ان کو مبارک ہو۔
چئیرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان سے آج ہماری ملاقات ہوگی، امید ہے مولانا فضل الرحمان عدلیہ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ عدلیہ میں کوئی ریفارمز کرنی ہیں تو ہم ساتھ ہیں لیکن محکوم نہ کریں، عدلیہ کو ماتحت نہ کرو عدلیہ کے ججز کو ان کی مرضی کے بغیر ٹرانسفر نہ کرو۔
ڈرافٹ کے حوالے سے تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ڈرافٹ موجود ہے، ڈرافٹ اس وقت دیں گے جب ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوگی۔
انھوں نے بتایا کہ احتجاج مؤخر کرنے کیلئےانکی آفر تھی چاہتے تھے اس پرخان صاحب سےملاقات کرلیں، ہم چاہتے ہیں شوکت خانم کے ڈاکٹرز ہی بانی پی ٹی آئی کا طبی معائنہ کریں،انشااللہ کل پی ٹی آئی کا احتجاج ہوگا۔