لاہور : عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کےخلاف پاکستان کی نمائندگی کرنے والے وکیل بیرسٹرخاورقریشی نے کہا ہے کہ کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی دینے سے سزاء پر کوئی اثر نہیں ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب بار کونسل لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر خاورقریشی نے کہا کہ قونصلر رسائی کے بعد کلبھوشن یادیو کو آرٹیکل 199 کے تحت پاکستانی ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرنی چاہئیے۔
انہوں نے کہا عالمی عدالت انصاف کلبوشن یادیو کی رہائی اور واپسی کی بھارتی درخواست مسترد کر چکی ہے، بین الاقوامی عدالت نے پاکستانی عدالت کے فیصلے کو درست قرار دیا ،بین الاقوامی عدالت نے پاکستانی عدالتی نظام کے تحت اپیل کو مناسب فورم قراردیا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر پاکستانی حکومت لائحہ عمل ترتیب دے رہی ہے، کشمیر کے معاملے کو حکومت بین الاقومی عدالت میں لے جانے پر غور کر رہی ہے، ابھی اس معاملے پر بات کرنا مناسب نہیں۔
مزید پڑھیں : پاکستان نے بھارتی دہشت گردکلبھوشن کو قونصلررسائی دے دی
خیال رہےپاکستان نےبھارتی دہشت گردکلبھوشن کوقونصلررسائی دے دی، ان کی ملاقات بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلووالیہ سے کرائی گئی ، ملاقات میں پاکستان بھارتی وزارت خارجہ حکام اور پاکستان کی جانب سے ڈائریکٹر بھارت فارحہ بگٹی بھی موجود تھیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ملاقات عالمی عدالت انصاف کے فیصلےکی روشنی میں کرائی گئی، ملاقات کے حوالے سے کڑے سیکیورٹی انتظامات کیےگئے۔
یاد رہے عالمی عدالت میں ججز کے پینل نے پاکستان کے موقف کو درست قرار دیتے ہوئے کلبھوشن یادیو کی بریت کی درخواست مسترد کردی تھی۔
عالمی عدالت نے کلبھوشن یادیو کو بھارتی جاسوس ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ کمانڈرکلبھوشن پاکستان کی تحویل میں ہی رہےگا، کیوں کہ کلبھوشن یادیو پرجاسوسی کا الزام ہے، البتہ ویاناکنونشن لاگو ہوگا، جس کے تحت سزائے موت کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے گی اور یادیو تک قونصلر رسائی دی جائے