ہفتہ, اپریل 19, 2025
اشتہار

افغانستان کیساتھ بات چیت میں شامل کیا جائے، کے پی حکومت کا وفاق سے مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے وفاق سے خود کو افغانستان کے ساتھ بات چیت میں شامل کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

مشیر اطلاعات کے پی حکومت بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ وفاق کا افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کرنا دیر آید درست آید ہے، خطے میں پائیدار امن کیلیے پڑوسی ملک سے بات چیت ناگزیر ہے۔

بیرسٹر سیف نے مطالبہ کیا کہ کے پی سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو بات چیت میں شامل کیا جائے، صوبائی حکومت کو نظر انداز کرنا غیر سنجیدگی کا مظاہرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں چھوڑا گیا امریکی اسلحہ دہشت گرد گروپوں کو فروخت کئے جانے کا انکشاف

انہوں نے کہا کہ کے پی دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن اور سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ ہے، اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر بات چیت سود مند ثابت نہیں ہو سکتی۔

دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار افغانستان کے دارالحکومت کابل روانہ ہوگئے، وفد میں داخلہ اور ریلویز کے وفاقی سیکرٹریز، وزارت داخلہ اور ایف بی آر کے اعلیٰ حکام شامل ہیں۔

اسحاق ڈار عبوری افغان حکومت کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کریں گے۔

جنوری میں بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ کے پی حکومت افغانستان سے مذاکرات کیلیے ٹی او آرز وفاق کو منظوری کیلیے بھیجے گی جس کے بعد وفد پڑوسی ملک روانہ کیا جائے گا۔

بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وفد میں قبائلی عمائدین، مذہبی اور سیاسی رہنما شامل ہوں گے، وفد بھیجنے کا مقصد خیبر پختونخوا میں امن و امان قائم کرنا ہے، مذاکرات دونوں اطراف کے قبائلی اقوام کے درمیان ہوں گے، خوارج سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی صورتحال کا اثر خیبر پختونخوا اور قبائلی اضلاع پر پڑتا ہے، پڑوسی ملک کے ساتھ 2 ہزار 650 کلومیٹر طویل سرحد ہے جس کے دونوں جانب پختون قبائل آباد ہیں، قبائلی اضلاع میں امن و امان کا مسئلہ درپیش ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں