ڈپریشن یا ذہنی دباؤ آج کل ایک عام مرض بن چکا ہے۔ اگر پہلے دن سے اس مرض کی علامات پر غور کر کے مختلف طریقوں سے اس کا علاج شروع کردیا جائے تو بہت جلد اس سے نجات مل سکتی ہے۔
حال ہی میں امریکی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ دہی ڈپریشن میں کمی کرنے کے لیے نہایت معاون غذا ہے۔
امریکا کی یونیورسٹی آف ورجینیا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق دودھ کو دہی میں تبدیل کرنے والا بیکٹریا ذہنی تناؤ سے کمی میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
ماہرین نے اس تحقیق کے لیے چوہوں پر اس کا تجربہ کیا۔ انہوں نے دہی میں پائے جانے والے اجزا کو چوہوں کی خوراک میں شامل کیا۔
ان اجزا کے باقاعدہ استعمال سے چوہوں کے دماغی خلیات میں تبدیلی دیکھی گئی اور وہ نسبتاً پرسکون حالت میں پائے گئے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق ڈپریشن سے لڑنے کی کوششوں کو نئی جہت دے سکتی ہے۔
اس کا مطلب ہے کہ آپ کو اپنے ڈپریشن سے نجات پانے کے لیے مہنگی اور زود اثر ادویات کی ضرورت نہیں بلکہ اس کا حل صرف ایک پیالہ دہی ہے۔
مزید پڑھیں: ڈپریشن کی وہ علامات جو کوئی نہیں جانتا
مزید پڑھیں: ڈپریشن کم کرنے کے 10 انوکھے طریقے
یاد رہے کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت ہر تیسرا شخص ڈپریشن یا ذہنی تناؤ کا شکار ہے۔
طبی و نفسیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈپریشن گو کہ ایک عام لیکن خطرناک مرض ہے۔ یہ آپ کی جسمانی و نفسیاتی صحت کو متاثر کرتا ہے اور آپ کے سونے جاگنے، کھانے پینے حتیٰ کہ سوچنے تک پر اثر انداز ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ڈپریشن کی عام علامات میں اداسی، ناامیدی، خالی الذہنی، مایوسی، مختلف کاموں میں غیر دلچسپی، جسمانی طور پر تھکن یا کمزوری کا احساس ہونا، وزن میں اچانک کمی یا اضافہ، چیزوں کی طرف توجہ مرکوز کرنے میں مشکل پیش آنا اور خود کو نقصان پہنچانے یا خودکشی کے خیالات آنا شامل ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔